کتاب: محدث شمارہ 263 - صفحہ 318
کریں تو پھر ایرانیوں سے کدور قابت رکھتے تھے اور انہوں نے سازش کا سارا مواد اپنے پیشرو عرب لیڈروں سے حاصل کیا تھا۔ اگر بدقسمتی سے اس دور کے ’سازشی ٹولے‘ میں ایک آدھ ایرانی نے شریک ہوکر ان کی کفش برداری اور خوشہ چینی کی بھی تو اس کوکوئی حیثیت حاصل نہ ہوسکی۔ یا تو اس کی تصنیف کو درجہ استناد ہی نہیں دیا گیا۔ یا دیا بھی گیا تو سب سے نچلے درجہ کا…؟ یہ بھی بتلا دیجئے کہ آخر یہ کیسی ’ایرانی سازش‘ تھی کہ ’سازشی ٹولے‘ اور ان کے سیاسی آقاؤں کے درمیان برابر ٹھنی رہتی تھی؟ کسی کو شہر بدر کیاجارہا ہے، کسی پر شہر کے دروازے بند کئے جارہے ہیں ، کسی کو حوالہ زنداں کیا جارہا ہے، کسی پر کوڑے برس رہے ہیں ، کسی کی زخمی پیٹھ پر زہریلے پھائے لگائے جارہے ہیں ،کسی پاؤں میں بیڑیاں پہنائی جارہی ہیں ، کسی کے کندھے اُکھڑوا کر گدھے پر بٹھایا جارہا ہے اور شہر میں گشت کرایا جارہا ہے اور کسی کے ساتھ کچھ اور ہورہا ہے!! پھر ’سازشی ٹولہ‘ بھی کیسا ہے کہ اپنے آقاؤں سے ذرا دبتا نہیں ؟ ان کے مقابل میں اکڑا ہوا ہے۔ ان کے بچوں کے لئے سپیشل کلاس لگانے پر آمادہ نہیں ۔ عام درس میں نمایاں اور مخصوص جگہ دینے کو تیار نہیں ۔ ان کے ہدایا اور تحائف کو پوری بے نیازی کے ساتھ ٹھکرا دیتا ہے اور ان کے دربار میں بھول کر بھی حاضر نہیں ہوتا۔ اگر کبھی حاضری کے لئے مجبور بھی کیا جاتا ہے تو وہ کھری کھری سناتا ہے کہ بلائیں ٹوٹ پڑتی ہیں ۔کیا یہی ’لچھن‘ ہوتے ہیں سازشیوں کے…؟ آخر یہ کیسا نادان ’سازشی ٹولہ‘ تھا کہ جن سیاسی مصالح کے حصول کے لئے اس نے اتنی خطرناک سازش رَچائی تھی، انہی سیاسی مصالح کے خلاف برسرپیکار رہا اورا س رستے میں جو جو مصیبتیں جھیلنی پڑیں نہایت ہی استقلال کے ساتھ جھیلتا رہا۔ اس ’ایرانی سازش‘کا ایک اور پہلو بھی خاصا دلچسپ ہے۔ اس سازشی ٹولے کی جمع کی ہوئی کتب احادیث میں ایسی احادیث بھی ہیں جن میں قبیلوں ، قوموں اور ملکوں کے فضائل و مناقب یا خرابیاں اور کمزوریاں بھی بیان کی گئیں ہیں ۔ اس قسم کی احادیث میں حجاز کو ’دین کی پناہ گاہ‘ کہا گیا ہے۔ (بخاری ومسلم وغیرہ)۔ یمن کو ’ایمان و حکمت کا مرکز‘ قرار دیا گیا ہے (ایضاً)… شام کو اسلام کی چوٹی کی ’شخصیتوں کامرکز‘،’ اللہ کی منتخب کی ہوئی زمین‘ اور ’اسلام کامستحکم قلعہ‘ کہا گیا ہے اور اس کے لئے دعائیں کی گئی ہیں ۔ (بخاری، مسلم، ابوداؤد، ترمذی، مسنداحمد) آپ کو معلوم ہے کہ مشرق کو عموماً اور ایرانیوں کے مرکز ِاقتدار (عراق) کو خصوصاً، احادیث میں کیامقام عطا ہوا ہے؟ اسے فتنہ و فساد کا مرکز اور اُجڈوں اور اَکھڑوں کامسکن قرار دیا گیا ہے۔اس پر قدرتی