کتاب: محدث شمارہ 263 - صفحہ 283
5. حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ میں رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے جو لفظ سنتا تھا اسے یاد کرنے کے لیے لکھ لیا کرتا تھا۔ پھر قریش نے مجھے لکھنے سے منع کیا اورکہا تم ہر بات لکھ لیتے ہو حالانکہ رسول اللہ بشر ہیں ۔ غصے اورخوشی دونوں حالتوں میں باتیں کرتے ہیں یہ سن کر میں نے لکھنا چھوڑ دیا پھر میں نے رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا۔ آپ نے انگلی سے اپنے منہ کی طرف اشارہ کیااورفرمایا:’’اُکتب فوالذي نفسی بيده ما يخرج منه إلا حق‘‘[1] ’’قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضے میں میر ی جان ہے، ان دونوں ہونٹوں کے درمیان (زبان ) سے حق کے سوا کچھ نہیں نکلتا، اس لیے تم لکھا کرو۔‘‘ 6. حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما بن العاص کا بیان ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ قيّدوا العلم قلت وما تقييده ؟ قال کتابته‘‘[2] ’’علم کو قید کرو …میں نے پوچھا :علم کی قید کیا ہے ؟ آپ نے فرمایا :اسے لکھنا…‘‘ 7. حضرت انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ :’’قيِّدوا العِلمَ بالکتاب‘‘ ’’علم کو لکھ کر محفوظ کر لو‘‘[3] علم سے مراد علم حدیث ہے اسلئے کہ اَسلاف کے ہاں یہ لفظ رائے کے مقابلے میں استعمال ہوتا ہے۔ 8. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام حضرت ابو رافع رضی اللہ عنہ نے بھی احادیث لکھنے کی اجازت مانگی تو آپ نے اجازت مرحمت فرمائی۔[4] عہد ِنبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں لکھی گئی احادیث اوران کے مجموعے (۱) حضرت رافع رضی اللہ عنہ بن خدیج سے روایت ہے کہ مدینہ ایک حرم ہے جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حرم قراردیا ہے اوریہ ہمارے پاس ایک خولانی چمڑے پر لکھا ہوا ہے ۔ [5] (۲) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تلوار کے قبضے میں سے ایک کاغذ ملا جس میں لکھا تھا کہ ’’اندھے کو رستے سے بھٹکانے والا ملعون ہے ، زمین کا چو ر ملعون ہے ، احسان فراموش ملعون ہے ‘‘[6] (۳) کتاب الصدقۃ: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتاب زکوۃ لکھوائی لیکن ابھی اپنے عمال کو بھیج نہ پائے تھے کہ آپ کی وفات ہو گئی ۔ آپ نے اسے اپنی تلوار کے پاس رکھ دیا تھا۔ آپ کی وفات کے بعد حضرت ابو بکر نے اپنی وفات تک اس پر عمل کیا پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنی وفات تک ۔ [7] (۴) صحیفہ صادقہ: حضرت عبد اللہ بن عمرو نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث سے ایک صحیفہ مرتب کیا جسے ’صحیفہ صادقہ‘ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے ۔حضرت عبد اللہ بن عمرو کا بیان ہے کہ’’صادِقہ ایک صحیفہ
[1] سنن ابی داؤد ج ۳ ص ۱۱۷ [2] المستدرک از حاکم ج ۱ ص ۱۰۶ [3] جامع بیان العلم از ابن عبد البر اندلسی ج ۱ ص ۷۲ [4] مقدمہ صحیفہ ہمام بن منبّہ از ڈاکٹر محمد حمید اللہ ص ۳۳ [5] الجامع الصحیح از مسلم ج ۳ ص ۳۸۴ [6] جامع بیان العلم از ابن عبد البر اندلسی ج ۱ ص ۷۲ [7] جامع ترمذی ج ۱ ص ۲۶۴