کتاب: محدث شمارہ 263 - صفحہ 187
انکار کرتے ہوئے پرویز لکھتے ہیں : ’’ملائکہ ہماری اپنی داخلی قوتیں ہیں یعنی ہمارے اعمال کے وہ اثرات جو ہماری ذات پر مرتب ہوتے رہتے ہیں ۔‘‘ (ابلیس و آدم از پرویز: ص۱۶۲) پرویز کے نزدیک ’فرشتے‘کیا ہیں ؟ مسٹر پرویز کے بقول ملائکہ (فرشتے) انسانوں سے الگ مخلوق نہیں ہیں ، بلکہ انسان کی اندرونی قوتوں اور نفسیاتی توانائیوں کو ہی ملائکہ کہا گیا ہے، ا س کے برعکس قرآنِ کریم میں انسانوں سے بالکل الگ تھلگ مخلوق کو ’ملائکہ‘ سے تعبیر کیا گیا ہے، ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ اِنَّ اللّٰهَ وَمَلَائِکَتَهٗ يُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ يٰاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوْا تَسْلِيْمًا﴾ (الاحزاب:۵۶) ’’یعنی اے جماعت ِمؤمنین! دیکھو خدا اور اس کے فرشتے سب نبی پر درودو سلام بھیجتے ہیں ، اے ایمان والو! تم بھی پیغمبر پر درودوسلام بھیجا کرو۔‘‘ بنابریں اگر ملائکہ (فرشتوں ) سے مراد ہماری داخلی قوتیں ہوتیں جیساکہ مسٹرپرویز کا دعوی ہے تو آیت ِمذکورہ میں ملائکہ (فرشتوں ) کو مسلمانوں کے ساتھ خطاب سے الگ ذکر کرنے اور ان کے درود کو مسلمانوں کے درود سے جدا بیان کرنے کی ضرورت نہیں تھی، کیونکہ اہل اسلام کے درود بھیجنے کے حکم میں ان کی داخلی قوتیں … جنہیں پرویز صاحب ملائکہ اور فرشتے سمجھتے ہیں …بھی شامل تھیں ، اس کے برعکس ملائکہ کو اہل ایمان سے الگ ذکر کرنا اس بات کی واضح دلیل ہے کہ ملائکہ (فرشتے) انسان کی داخلی قوتوں کا نام نہیں بلکہ انسانوں سے الگ نورانی مخلوق ہے جس کا وجود انسانی وجود سے بالکل جداگانہ ہے۔ مسٹر پرویز کا ذہن چونکہ مادّی تھا، اس لئے وہ کسی ایسی ذات کو ماننے کے لئے ذہنی طور پر آمادہ نہیں تھے جو غیر مرئی ہو اور ان کی یہ جسارت یہاں تک جاپہنچی تھی کہ وہ اللہ تعالیٰ کو بھی ایک مرئی اور محسوس پیرائے میں پیش کرنے کی تگ و دو کرتے رہے جیسا کہ ایک مقام پر وہ کہتے ہیں : ’’اللہ سے مراد وہ معاشرہ جو قانونِ خداوندی کو نافذ کرنے کیلئے متشکل ہو‘‘ (نظام ربوبیت: ص۱۵۸) غور فرمائیں ؛ جس شخص کی ذہنی آوارگی سے اللہ تعالیٰ کی مقدس ذات محفوظ نہیں رہ سکی، لفظ ’ملائکہ‘ اس کی ذہنی اُپج سے کیسے بچ سکتا تھا۔چنانچہ وہ ملائکہ کی بھی ایسی ہی مادّی توجیہ کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ’’ملائکہ یعنی کائنات کی قوتیں جن سے رِزق پیدا ہوتا ہے، انسان کے تابع فرمان ہیں ۔‘‘ (ابلیس و آدم‘ از پرویز: ص۵۲) اس طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی فرشتہ ہونا چاہئے! لیکن اس پر یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر واقعی ملائکہ سے مراد رزق پیدا کرنے والی قوتیں ہیں اور