کتاب: محدث شمارہ 263 - صفحہ 186
الساعة الکبریٰ وهی بعث الناس للمحاسبة (المفردات:ص ۲۴۸) ’’یعنی قیامت ِکبریٰ سے مراد لوگوں کا حساب و کتاب کے لئے اٹھایا جانا ہے۔‘‘ مسٹر پرویز کی گمراہی اور ضلالت کی وجہ دراصل مستشرقین کے آراء و افکار ہیں جنہیں وہ اَبدی حقیقت مان کر قرآنِ کریم کی نصوص کی تحریف کیاکرتے تھے، اور قرآنی آیات کو مستشرقین کے افکار کے مطابق ڈھالنے میں مصروف رہا کرتے تھے، ان کے حشر و نشر اور اُخروی جنت و جہنم نیز یوم الحساب سے انکار کا سبب بھی درحقیقت مستشرقین کے افکار ہیں جیسا کہ وہ یوم الحساب کی تاویل ’وہائٹ ہائڈ‘ سے نقل کرتے ہوئے لکھتے ہیں : ’’یوم الحساب توہر آن ہمارے ساتھ لگا ہوا ہے۔‘‘ (انسان نے کیا سوچا؟: ص۴۱۳) پرویز اگر اسلام کے ساتھ مخلص ہوتے تو قرآنی آیات کو بنیاد بنا کر ان کے خلاف آنے والے اہل استشراق کے آراء و افکار کو ردّ کرنے کی جرأت کرتے، اس کے برعکس انہوں نے خلاف قرآن ان افکار و اقوال کو اصل بنا لیا اور قرآنی آیات کی معنوی تحریف کرکے کفر کا ارتکاب کیا ہے، اور گمراہ لوگوں کو اپنا پیشوا بنا کر غلامانہ ذہنیت کا ثبوت دیا ہے۔ (4) فرشتوں پر ایمان فرشتوں پرایمان لانا بھی مسلمانوں کے بنیادی عقائد میں شامل ہے۔ اور قرآن کریم کے متعدد مقامات پر اس با ت کی صراحت موجود ہے کہ فرشتے اپنا خارجی وجود اور ذاتی تشخص رکھتے ہیں ۔ وہ غیبی مخلوق ہیں ۔ صحیح مسلم میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا، کی روایت کے مطابق فرشتے نور سے تخلیق کئے گئے ہیں ، لہٰذا ان پرایمان لانا ایمان بالغیب کا ایک جز ہے۔ سب فرشتے اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنے والے ہیں ، اور ا ن میں سے کسی میں بھی خدائی صفات نہیں پائی جاتیں ، اللہ تعالیٰ نے انہیں اپنی طاعت اور فرمانبرداری کے لئے پیدا فرمایا ہے، وہ اللہ تعالیٰ کے برگزیدہ بندے ہیں ، اور کسی بات میں اللہ تعالیٰ کے حکم سے سرتابی نہیں کرتے، بلکہ وہ ہمیشہ اللہ تعالیٰ کے تابع فرمان رہتے ہیں ۔ وہ آسمان سے نیچے بھی اُترتے ہیں ، اور زمین سے اوپر آسمان کو بھی چڑھتے ہیں ، جبرئیل علیہ السلام اور میکائیل علیہ السلام انہی میں سے ہیں ۔ پھر کچھ فرشتے دو دو، تین تین، چار چار پروں والے بھی ہیں ، فرشتوں نے بدر کے میدان میں اللہ تعالیٰ کے حکم سے مسلمانوں کی نصرت بھی کی تھی۔ یہ سب چیزیں اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ فرشتوں کا خارجی وجود ہے، لیکن چونکہ وہ محسوسات اور مشاہدات کی زَد سے باہر ہیں ، اس لئے بعض لوگ ان کے خارجی وجود کو ماننے کے لئے تیار نہیں ہیں جیساکہ فرشتوں کے خارجی وجود سے