کتاب: محدث شمارہ 263 - صفحہ 167
مسٹر پرویز نے صغریٰ امام رازی رحمۃ اللہ علیہ سے اور اس کا کبریٰ امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ سے لے کر یہ نتیجہ اخذ کرنے کی کوشش کی ہے کہ امام رازی رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک بھی اللہ سے مراد امامِ وقت ہے کہیں کی اینٹ کہیں کا روڑا بھان متی نے کنبہ جوڑا !! حالانکہ امام رازی رحمۃ اللہ علیہ لفظ ’اللہ‘کو مخلوقات میں سے کسی دوسرے پر استعمال کرنے کے بالکل خلاف ہیں ، اس لئے وہ اپنی کتاب کے آغاز اور سورۃ فاتحہ کی تفسیر میں اللہ تعالیٰ کے اسماء و صفات کے تحت لفظ اللّٰہ کی یہ خصوصیت ذکر کرتے ہیں : اَطبق جميعُ الخلق علی أن قولنا ’اللَّه‘ مخصوص باللَّه سبحانهٗ وتعالی وکذٰلک قولنا ’الإله‘ مخصوص بهٖ سبحانه وتعالیٰ (تفسیر رازی: ۱/۱۶۳) ’’اللہ تعالیٰ کی ساری مخلوق اس بات پر متفق ہے کہ لفظ اللّٰہ ذات ِباری تعالیٰ کے ساتھ خاص ہے، ایسے ہی لفظ ’الٰه‘ اللہ تعالیٰ کے ساتھ مخصوص ہے۔‘‘ تفسیر رازی رحمۃ اللہ علیہ میں اللہ تعالیٰ سے متعلق اس وضاحت کے ہوتے ہوئے بھی مسٹر پرویز کا یہ دعویٰ کر دینا کہ امام رازی رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک ’اللہ‘ سے مراد امامِ وقت یا وقت کی گورنمنٹ ہے، بہت بڑی جہالت اور حماقت کی بات ہے اور وہ اپنے کفریات کو لوگوں میں رائج کرنے کے لئے علماءِ اسلام کو استعمال کرنا چاہتے ہیں جبکہ امام رازی رحمۃ اللہ علیہ کا مسلک تو یہ ہے کہ کلمہ اسلام (جو کفر سے اسلام میں داخل ہونے کے لئے پڑھا جاتا ہے) میں لفظ ’اللہ‘ کی جگہ اگر باری تعالیٰ کا ہی کوئی دوسرا نام استعمال کیا جائے تو یہ جائز نہیں ہے، اور نہ ہی اس طرح کوئی شخص دائرۂ اسلام میں داخل ہوسکتا ہے، مثال کے طور پر اگر کوئی غیر مسلم ’’لاإله إلا اللَّه‘‘ کی بجائے ’’لا إلٰه إلا الرحمٰن‘‘ کہے تو امام رازی رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک ایسا شخص مسلمان نہیں ہوگا۔ ان کے الفاظ ملاحظہ ہوں : ’’الخاصية الثانية أن کلمة الشهادة التی بسببها ينتقل الکافر من الکفر إلی الإسلام لم يحصل فيها إلا بهذا الإسم فلو أن الکافر قال: أشهد أن لا إله إلا الرحمٰن أو إلا الرحيم أو إلا الملک أو إلا القدوس، لم يَخرج من الکفر ولم يَدخل في الاسلام اما إذا قال: أشهد أن لا إله إلا اللَّه فإنه يخرج من الکفر و يدخل فی الاسلام وذلک يدلّ علی اختصاص هٰذا الاسم بهذه الخاصية‘‘ ’’یعنی کلمہ توحید جسے پڑھ کر کافر اسلام میں داخل ہوتا ہے، وہ کلمہ ’’لا إله الا اللَّه ‘‘ ہے۔ اگر کوئی شخص لفظ ’اللہ‘ کی جگہ کوئی دوسرا نام ذکر کرے، اور لا اله إلا الرحمٰن یا لا إله إلا الرحيم وغیرہ پڑھے تو وہ کفر سے نہیں نکلے گا اور نہ ہی دائرۂ اسلام میں داخل ہوگا۔کفر سے نکل کر وہ مسلمان