کتاب: محدث شمارہ 262 - صفحہ 23
۳۔ غلط تعبیریں ’’استعانت اور توسل ایک ہی شے ہے۔ اللہ تعالیٰ مقصودِ اصلی ہے، اسے وسیلہ نہیں بنایا جاسکتا۔ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں مقبول اشیا خواہ وہ ذوات ہوں یا اعمالِ صالحہ، کو وسیلہ بنانا جائز ہے اور ان سے استعانت بھی جائز ہے۔ کیونکہ توسل اور استعانت اگرچہ الگ الگ الفاظ ہیں لیکن ان کی مراد ایک ہے۔ امام علامہ تقی الدین سبکی فرماتے ہیں کہ جب مطلب ظاہر ہوگیا تو اب تم اس طلب کو توسل کہو یا تشفع، استغاثہ کہو یا تجو ّہ یا توجہ کوئی حرج نہیں ہے کیونکہ ان سب کا مطلب ایک ہے۔‘‘ (ایضاً: ص۶، ۷) اقتباسِ بالا میں قادری صاحب کے ارشاد کے مطابق استعانت اور توسل ایک ہی شے ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آپ نے اس کتاب کے پہلے حصہ میں صفحہ ۵ سے صفحہ ۳۶ تک استعانت کا ذکر فرمایا اور دوسرے حصے میں صفحہ ۳۷ سے لے کر صفحہ ۶۴ تک توسل کا۔ اگر استعانت اور توسل ایک ہی شے ہے تو ان کو الگ الگ کرکے بیان کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ فی الحقیقت استعانت اور توسل ایک چیز نہیں ، بلکہ دو چیزیں ہیں ۔ دیکھئے ایک آدمی میرے پاس بیٹھا ہے، میں اسے کہتا ہوں : براہِ کرم مجھے یہ کتاب پکڑا دیں ۔ تو یہ استعانت کے لفظ کا بالکل اطلاق ہوگیا۔ اس میں توسل کی کوئی بات نہیں ، نہ ہی اس کی ضرورت پیش آتی ہے اور یہ استعانت چونکہ ظاہری اسباب سے متعلق ہے لہٰذا جائز اور درست ہے۔ گویا استعانت کا معاملہ دو ذاتوں کے درمیان بھی ہوسکتا ہے۔ لیکن توسل تو ان دو ذاتوں کے درمیان ایک تیسری چیزکا نام ہے۔ یعنی ایک مانگنے والا، دوسرا دینے والا اور تیسری چیز وہ ذریعہ ہے جسے درمیان میں لاکر مانگنے والا مانگتا ہے۔ اس تیسری چیز کا نام ’وسیلہ‘ ہے اور اس وسیلہ کو درمیان میں لاکر مانگنے کے عمل کو ’توسل‘ کہتے ہیں ۔ امام علامہ تقی الدین سبکی امام اور علامہ تو ہوں گے لیکن معلوم ہوتا ہے کہ انہیں لغت سے کم ہی شغف رہا ہے کیونکہ آپ نے جو توسل کے مترادف الفاظ بیان فرمائے ہیں ، ان سب میں کچھ نہ کچھ فرق ضرور ہے جو ہم یہاں ذیل میں واضح کئے دیتے ہیں ۔ پھر یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ قادری صاحب نے توسل کا مترادف یاہم معنی جو لفظ بتلایا تھا یعنی استعانت، امام اور علامہ صاحب نے اس لفظ کا ذکر ہی نہیں کیا۔ توسل: توسل إلی اللَّہ بعمل أو وسیلۃ یعنی اللہ تک تقرب حاصل کرنا الواسلہ والوسیلۃ یعنی ذریعہ تقرب، مرتبہ، درجہ (منجد عربی/اردو) توسل بمعنی نزدیکی جتن بچیزے و بکارے (منتہی الادب) توسل بمعنی رغبت (مفردات القرآن) توسل بمعنی حاجت (لسان العرب)