کتاب: محدث شمارہ 261 - صفحہ 35
تجوید وقراء ت تحریر : ڈاکٹر عبد العزیز القاری ( مترجم : محمد اسلم صدیق قرآن کو خوش الحانی سے پڑھنے کی شرعی حیثیت اور حدود تغنّی بالقرآن کا مطلب ؟ ترجیع کا مفہوم ، خوش الحانی کی حکمت صحابہ کا عمل، تلاوت میں سوز ورقت، طرزوں سے تلاوتِ قرآن موجودہ دور میڈیا اور تہذیب وثقافت کا دور ہے جس میں خوبصورت آواز کا جادو جگانے والے اس خدائی دَین کو لہو ولعب میں استعمال کرنے پر ہی تلے ہوئے ہیں ۔ لچر گانوں اورموسیقی کو روح کی غذا اور بے حیائی کو فن کی معراج سمجھ لیا گیا ہے ۔ طرفہ تماشا ہے کہ یہ موسیقی گانوں سے نکل کر نعتوں اور حمد باری تعالیٰ تک بھی آپہنچی ہے ! ا للہ کی آخری کتاب ’قرآنِ کریم ‘میں لفظی ومعنوی حسن بھی بلا درجے کا ہے ۔جب ایک قاریٴ قرآن دل کی گہرائی سے سوز واندازسے تلاوتِ قرآن کرتا ہے تو پاکباز روح اس سے مسرور ہوجاتی ہے۔خوبصورت آواز میں کی گئی تلاوت دل میں اُترتی جاتی ہے، قرآن کی زبانی ﴿وَإِذَا سَمِعُوْا مَا اُنْزِلَ إِلٰی الرَّسُوْلِ تَرَیٰ أعْيُنَهُمْ تَفِيْضُ مِنَ الدَّمْعِ مِمَّا عَرَفُوْا مِنَ الْحَقِّ﴾ خلوصِ دل سے اس تلاوت کو سننے والوں کی آنکھیں نم ناک ہو جاتی ہیں ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ آواز سے متاثر ہونے کے فطری تقاضے کو ’مارنے‘ کی بجائے تلاوتِ قرآنِ مجید میں مسلمانوں کا دل لگایا جائے۔ اگر وہ اس تلاوت کے ساتھ ان الفاظ کا مفہوم بھی بلا واسطہ سمجھ سکیں تو پھر یہ اثر آفرینی دو چند ہو جائے۔ بعض محتاط علما لہو و لعب سے ممتاز رکھنے کے لیے تلاوت میں ترنم کو ناپسند کرتے ہیں ۔ جب کہ دوسرے علما خوش الحانی اور ترنم کو جائز حد تک استعمال کرنے کی نہ صرف اجازت بلکہ اسے شرعی ضرورت قرار دیتے ہیں ۔یہ بحث دونوں طرف کے علما کی کتب میں بالتفصیل بکھری ہوئی ہے۔ جامعہ لاہور الاسلامیہ کے کلیة القرآن والعلوم الاسلامیةکے پرنسپل قاری محمد ابراہیم میرمحمدی نے اس موضوع کے علمی مطالعے کے لیے حال ہی میں شائع ہونے والی ایک عربی کتاب کے چند مباحث ترجمے کے لیے ہمیں دیے، جس میں اس ساری بحث کو خوبصورتی سے سمیٹا گیا ہے۔ محترم قاری صاحب کے زیر نگرانی مجلس التحقیق الاسلامی میں اسے ترجمہ کروا کر شا ئع کیا جا رہا ہے ۔ادارۂ محدث نے اس میں تسہیل کی غرض سے عنوان بندی، احادیث کی ترقیم اور بحث کو نکات وار بھی کر دیا ہے۔ اُمید ہے کہ قارئین اس کاوش کو پسند فرمائیں گے۔ (حسن مدنی) قرآنِ کریم کو خوش الحانی سے پڑھنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے قرآنِ کریم کو خوش الحانی اور خوبصورت آواز سے پڑھنا سید القراء حضرت محمدمصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔ درج ذیل احادیث اس پر واضح دلیل ہیں : (۱) صحیحین میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[1] سنن القراء ومناہج المجودین (ص ۷۶ تا ۱۰۹) از ڈاکٹر ابو مجاہد عبد العزیز القاریٔ: عمید قرآن فیکلٹی، مدینہ یونیورسٹی