کتاب: محدث شمارہ 261 - صفحہ 33
اور صحیح مسلم میں حدیث ہے أقرب ما يکون العبد من ربه وهو ساجد فأکثروا الدعاء ”سجدہ کی حالت میں بندہ اپنے ربّ کے انتہائی قریب ہوتا ہے، لہٰذا بکثرت دعا کرو۔“ باقی رہی یہ بات کہ سارے علماء حدیث کا عمل عید کے بعد اجتماعی دعا پر رہا ہے ۔بات یوں نہیں ہے بلکہ محققین اہل علم ہمیشہ سے اس بات کے قائل نہیں ہیں کیونکہ اس کی کوئی دلیل نہیں ۔ہمارے استاذ حافظ محمد محدث گوندلوی رحمۃ اللہ علیہ کے شاگردِ رشید علامہ عبید اللہ مبارکپوری رحمۃ اللہ علیہ مرعاة المفاتیح (۲/۳۳۱) میں فرماتے ہیں لم يثبت عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم دعاء بعد صلوة العيدين ولم ينقل الدعاء بعدها ”نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عیدین کے بعد دعا ثابت نہیں ہو سکی اور نہ کسی نے اس کے بعد دعا نقل کی ہے۔“ لہٰذا عمل دلیل کے تابع ہونا چاہئے۔ نیز صحابہ کرام کا دعا میں طریقہ وہی تھا جس کی سنت سے وضاحت ہو چکی اور صحابیات بھی اسی پر عمل پیرا تھیں ۔ ٭ سوال: اگر عید کی نماز کسی وجہ سے مسجد میں پڑھی جائے تو کیا تحیة المسجد پڑھنی چاہئے؟ جواب:نما زِعید اگر مسجد میں پڑھی جائے تو عمومِ حدیث کے پیش نظر تحیة المسجد پڑھنی چاہئے۔ ٭ سوال:اگر کوئی شخص خطبہ جمعہ کے وقت دو رکعت نماز شروع کرے۔اسی دوران نماز کھڑی ہوجائے اور وہ نماز توڑ دے تو کیا ان دو رکعتوں کی قضا ضرور ی ہے؟ جواب:ایسی حالت میں اُدھوری چھوڑی ہوئی نماز کی قضا ضروری نہیں ۔ ٭ سوال:جمعہ کے خطبے میں خطیب دعائیہ جملے کہے تو کیا سامعین ’آمین‘ کہہ سکتے ہیں ؟ اسی طرح اگر آدمی خطبہ شروع ہونے کے بعد گھر سے نکلے اور خطبہ کی آواز سنائی دے رہی ہو تو کیا رستے میں کوئی ذکر یاکسی سے کوئی ضروری بات کرسکتا ہے؟ جواب:خطبہ کے دوران آمین کہنے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ اس سے خطبہ کا سماع فوت نہیں ہوتا… دور سے محض خطبہ سننے سے خاموش رہنا لازم نہیں آتا بلکہ جب اس کے لئے تیار ہو کر باقاعدہ سماع کرے تب وہ ’سننے والا‘شمار ہوگا اور تب اس پر وہ احکام لاگو ہوں گے۔ ٭ سوال: (۱لف) فجر کی سنت پڑھنے کے بعد دائیں کروٹ لیٹنا واجب ہے یا مستحب؟ (ب) اگر جماعت کھڑی ہونے میں صرف ایک آدھ منٹ باقی ہو تو کیا لیٹ سکتا ہے ؟ (ج) کیا یہ حکم صرف رات کو قیام کرنے والوں کیلئے ہے کہ وہ کچھ دیر سستا لے یا ہر شخص کیلئے ہے ؟ دورکعت سنت فجر گھر میں پڑھے یا مسجد میں ۔ ہر دوجگہ لیٹنے کا حکم کیا یکساں ہے ؟ جواب: (الف) فجر کی سنتوں کے بعد لیٹنا راجح مسلک کے مطابق صرف مستحب ہے، واجب نہیں ۔ اور دائیں کروٹ پر لیٹنا چاہئے ۔امام شوکانی نے نیل الاوطار میں اسی بات کو اختیار کیا ہے ۔تفصیل