کتاب: محدث شمارہ 260 - صفحہ 57
٭ سوڈان کے ڈاکٹر جعفر شیخ ادریس جو طبقہ اساتذہ میں ایک نمایاں مقام رکھتے ہیں اور آج کل امریکہ کی اسلامی اوپن یونیورسٹی کے چانسلرہیں ۔ ٭ عراق کے ڈاکٹر احمد فتحی الراوی جو یورپ کی مسلم تنظیموں کی فیڈریشن کے صدر ہیں ۔ ناقدین و مبصرین کانفرنس کے ہر اجلاس میں پیش کردہ مقالات پر تنقیدی نظر ڈالنے کے لیے جن اصحاب کا انتخاب کیا گیا ، ان میں سے چند شخصیات کا تذکرہ بے محل نہ ہو گا : ٭ کویت کے ڈاکٹر خالد عبد اللہ المذکور ٭ ایران کے ڈاکٹر محمد شریعتی ٭ لاس اینجلس (امریکا) کے اسلامک سنٹر کے ڈائریکٹر مزمل صدیقی جو جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کے فارغ التحصیل ہیں ۔بعد میں برطانیہ اور امریکہ کی جامعات سے استفادہ کیا اور اب اپنے دعوتی کام کی بنا پر امریکہ کی معروف شخصیت ہیں ۔ ٭ سوڈان کے ڈاکٹر احمد علی الامام، جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کے فارغ التحصیل،پھر گلاسگو یونیورسٹی سے علم قراء ت پر تحقیقی کام کیا اوراب سوڈان میں دعوتی مہم سنبھالے ہوئے ہیں ۔ اب آئیے، ان مقتدر شخصیات کا تذکرہ ہو جائے جنہوں نے مختلف اجلاسوں کی صدارت کی : مجالس کی صدارت ذکر آچکا ہے کہ افتتاحی اجلاس کی صدارت مکہ کے امیر شہزادہ عبد المجید بن عبد العزیز آلِ سعود نے کی ۔باقی اجلاسوں کے صدور مندرجہ ذیل حضرات تھے : ٭ سوڈان کے ایک سابق فوجی صدر عبد الرحمن سوّار الذہب جو ایک مختصر سے عرصہ کے لیے سوڈان کے صدر رہے لیکن سویلین حکومت کے قیام کے وعدہ کو اس خوبصورتی سے نبھا گئے کہ اب تک اپنی شرافت اور نجابت کی بنا پر یاد کئے جاتے ہیں ۔آج کل دعوة ِاسلامیہ کے بین ا لاقوامی مرکز(خرطوم) کے صدر ہیں ۔ ٭ سعودی عرب کے وزیر عدل اور آلِ شیخ کے ہونہار نقیب ڈاکٹر عبد اللہ بن محمد بن ابراہیم آلِ شیخ ٭ نائیجریا میں اُردن کے سابق سفیر، الاخوان المسلمون کی معروف شخصیت جناب کامل شریف ٭ ڈاکٹر جعفر عبد السلام ٭ ڈاکٹر عصام البشیرجن کا تذکرہ پہلے آچکا ہے۔ ٭ رابطہ عالم اسلامی کے سابق سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عبد اللہ بن صالح العبید ٭ رابطہ عالم اسلامی کے دورِ اوّل کے ایک انتہائی متحرک اور بااثرسیکرٹری جنرل ڈاکٹر عبد اللہ عمر نصیف