کتاب: محدث شمارہ 260 - صفحہ 56
مسلم اقلیات دعوتِ اسلام کی آفاقیت دہشت گردی اور اسلام کے خلاف حملوں کی نوعیت نامور شرکا مقالات پیش کرنے والے حضرات میں سے اکثر عالم اسلام کے جانے پہچانے علماء ومفکرین تھے ، قابل ذکر یہ ہیں : ٭ متعدد فقہی وعلمی کتب کے مصنف ڈاکٹر وہبہ مصطفی زحیلی ٭ ندوة العلما کے موجودہ روح رواں شیخ محمد رابع ندوی ٭ مصر کے معروف محقق ڈاکٹر عبد ا لصبور مررزق ٭ اٹلی کے نومسلم سفیر ماریو شالویا ٭ موریطانیہ کے فقیہ ڈاکٹر عبد اللہ بن بَیَّہ ٭ مفتی فلسطین شیخ عکرمہ صبری ٭ سوڈان کی وزارتِ مذہبی اُمورکے وزیر ڈاکٹر عاصم البشیر، جنہوں نے اپنے خوبصورت عربی خطاب ادب وبلاغت کی رنگینیوں او رحسن ادا کی لطافت سے حاضرین کو بہت متاثر کیا۔ ٭ ندوۂ شباب اسلامی عالمی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر مانع بن حماد جہنی ٭ بوسنیا کے رئیس العلما ڈاکٹر مصطفی سیرچ ٭ کویت کے ڈاکٹر عبد الرحمن السمیط جوعرصہٴ دارز سے افریقہ میں سرگرمِ عمل ہیں ۔ ٭ ڈاکٹر علی قرہ داغی جنہوں نے قطبین اور انتہائی شمالی ممالک کے ان مسائل کا تذکرہ اور حل پیش کیا جو موسم گرما میں دن کی غیر معمولی طوالت کے باعث پیش آتے ہیں ۔ ٭ نائیجریا میں اُردن کے سابق سفیر ڈاکٹر کامل شریف جو اپنی کبرسنی کے باوجود ہر مسلم بین الاقوامی کانفرنس میں سرفہرست رہتے ہیں ۔ ٭ شیخ عبد الرحمن الحبنکّة میدانی جو ا پنی دعوتی اور فقہی تحقیقات کی بنا پر علما میں امتیازی مقام رکھتے ہیں ٭ ڈاکٹر محمد بن سعد الشویعر جو سابق مفتی اعظم عبد العزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ کے سالہا سال پرسنل سیکرٹری رہے اور مجلة البحوث الاسلامیة کے مدیر کے طور پرسعودی عرب کی مقتدر شخصیات میں شمار ہوتے ہیں ٭ نائیجریا کے شیخ احمد لیمو جو بلادِ افریقہ میں دعوتی وعلمی کام کا بوجھ اٹھائے ہوئے ہیں ۔