کتاب: محدث شمارہ 260 - صفحہ 35
تدریس کا خاصا ملکہ حاصل ہے۔ علامہ البانی مرحوم کی صحیح سنن ترمذی اور صحیح سنن ابن ماجہ کاترجمہ اور تشریح ان کے قلم سے شائع ہوچکا ہے۔ تقریر بھی اچھی کرتے ہیں ۔ آج کل اس مدرسہ میں تفسیر و حدیث کے اسباق ان کے ذمہ ہیں ۔ جامعہ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ ، سیالکوٹ یہ جامعہ پروفیسر حافظ محمد مطیع الرحمن سابق پروفیسر دینیات، مرے کالج سیالکوٹ نے قائم کی ہے۔ پروفیسر محمد مطیع الرحمن حضرت پیر آف جھنڈا شاہ بدیع الدین راشدی (م ۱۹۹۶ء) کے ارشد تلامذہ میں ہیں ۔ اس جامعہ میں دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم اور کمپیوٹر سائنس کی بھی تعلیم دی جاتی ہے۔پروفیسر صاحب اس جامعہ کے مہتمم ہیں ۔ گوجرانوالہ کے مدارس گوجرانوالہ کی جامع مسجد اہل حدیث چوک نیائیں جس کو اب مرکزی مسجد اہل حدیث کہا جاتا ہے، میں درس و تدریس کا سلسلہ مولانا علاؤ الدین (م۱۳۳۹ھ/۱۹۲۰ء) نے کیا تھا۔ مولانا علاؤ الدین رحمۃ اللہ علیہ حضرت شیخ الکل مولانا سید محمد نذیر حسین محدث دہلوی کے تلمیذ تھے۔ جامعہ محمدیہ ،گوجرانوالہ مولانا علاؤالدین کے انتقال کے بعد شیخ الحدیث مولانا محمد اسماعیل رحمۃ اللہ علیہ سلفی مرکزی مسجد اہل حدیث کے خطیب مقرر ہوئے۔ تو آپ نے ’جامعہ محمدیہ‘ کی باقاعدہ بنیاد رکھی ۔ یہ مدرسہ ۸۰ سال سے کتاب و سنت کی اشاعت میں سرگرمِ عمل ہے۔ اس مدرسہ میں مولانا محمد اسماعیل سلفی مرحوم کے علاوہ کئی جید علمائے کرام تدریسی خدمات انجام دے چکے ہیں مثلاً مولانا حافظ محمد محدث گوندلوی رحمۃ اللہ علیہ (م۱۹۸۵ء)، شیخ الحدیث مولانا محمد عبداللہ (م۲۰۰۱ء)۔ اس مدرسہ سے بے شمار حضرات فارغ التحصیل ہوئے جن میں بعض کا شہرہ ازقاف بہ تاقاف پہنچا مثلاً مولانا محمد حنیف ندوی رحمۃ اللہ علیہ ، حکیم عبداللہ خاں نصرسوہدروی رحمۃ اللہ علیہ ، مولانا حافظ عبداللہ بڈھیمالوی رحمۃ اللہ علیہ ، مولانا محمد اسحاق بھٹی، پروفیسر قاضی مقبول احمد، مولانا حکیم محمود سلفی رحمۃ اللہ علیہ ، مولانا محمد رمضان سلفی، مولانا محمدخالد گرجاکھی، مولانا عزیز الرحمن یزدانی برادرِ اکبر مولانا حبیب الرحمن یزدانی۔ آج کل مولانا حافظ عبدالمنان نورپوری صدر مدرّس اور مولانا عبد الحمید ہزاروی شیخ الحدیث ہیں ۔