کتاب: محدث شمارہ 260 - صفحہ 34
سیالکوٹ کے مدارس سیالکوٹ میں سب سے پہلے اہل حدیث کا مدرسہ مولانا ابوعبداللہ عبید اللہ، غلام حسن (م۱۳۳۶ھ) نے قائم کیا۔مولانا غلام حسن رحمۃ اللہ علیہ کا مولد قصبہ ساہوالہ ہے، مولانا غلام مرتضیٰ رحمۃ اللہ علیہ سیالکوٹی سے علومِ اسلامیہ کی تحصیل کی اور حدیث کی سند مولانا سیدنواب صدیق حسن خان رحمۃ اللہ علیہ (م۱۳۰۷ھ) سے حاصل کی۔ مولانا محمد ابراہیم میرسیالکوٹی رحمۃ اللہ علیہ مرحوم ان کے ارشد تلامذہ میں سے تھے۔ دارالحدیث، سیالکوٹ یہ مدرسہ مولانا محمدابراہیم میر سیالکوٹی رحمۃ اللہ علیہ (م۱۹۵۶ء) نے قائم کیا تھا۔ ۱۹۱۶ء میں قائم ہوا مگر زیادہ جاری نہ رہ سکا۔ ۱۹۳۴ء میں اس کا دوبارہ اجرا ہوا اور چھ ماہ بعد بند ہوگیا۔ مولانا سیالکوٹی رحمۃ اللہ علیہ اپنی دیگر مصروفیات کی وجہ سے تدریس کی طرف توجہ نہیں کرسکتے تھے۔تاہم جب تک یہ مدرسہ قائم رہا، بے شمار حضرات مولانا سیالکوٹی سے مستفیض ہوئے۔ مشہور تلامذہ یہ ہیں : مولوی عصمت اللہ، رحمۃ اللہ علیہ مولوی محمد شفیع، رحمۃ اللہ علیہ مولوی عبیدالرحمن رحمۃ اللہ علیہ ساکن مبارکپور ضلع اعظم گڑھ، مولانا محمد اسماعیل سلفی رحمۃ اللہ علیہ ، مولانا عبدالمجید سوہدروی رحمۃ اللہ علیہ اور مولانا عبدالواحد سیالکوٹی رحمۃ اللہ علیہ ۔ جامعہ رحمانیہ (ابراہیمیہ) سیالکوٹ اس مدرسہ کا آغاز ۱۹۶۲ء میں ہوا۔ ۱۹۶۴ء تک میانہ پورہ کی مسجد میں تعلیم وتدریس کا سلسلہ جاری رہا۔ ۱۹۷۱ء میں یہ مدرسہ ناصر روڈ پراپنی عمارت میں منتقل ہوگیا۔ اب اس مدرسہ کانام ’جامعہ رحمانیہ‘ ہوگیا ہے۔مولانا محمد علی جانباز اس مدرسہ کے شیخ الحدیث اور مہتمم ہیں ۔مولانا عطاء الرحمن اشرف، مولانا محمد یونس اور حافظ عبدالرحمن اس مدرسہ میں مختلف علوم کی تدریس فرماتے ہیں ۔ شیخ الحدیث مولانا محمد علی جانباز صحیحین کا در س دیتے ہیں ۔ جید عالم دین ہیں اور حدیث پر ان کا مطالعہ بڑا وسیع ہے۔ سنن ابن ماجہ کی شرح بزبان عربی ۱۳/ جلدوں میں لکھی ہے۔ جس کی پہلی ۲/ جلدیں شائع ہوچکی ہیں ۔ مدرسہ تعلیم القرآن والحدیث، ساہوالہ اس مدرسہ کی بنیاد مولانا محمد یحییٰ گوندلوی نے غالباً ۱۹۸۹ء میں رکھی۔ مولانا محمد یحییٰ گوندلوی جید عالم دین ہیں ۔ مولانا ابوالبرکات احمد مدراسی، مولانا محمد عبدہ الفلاح رحمۃ اللہ علیہ ، مولانا عبداللہ فیصل آبادی رحمۃ اللہ علیہ اور مولانا حافظ محمد گوندلوی رحہم اللہ اجمعین سے مستفیض ہیں ۔ تفسیر اور حدیث پر ان کامطالعہ وسیع ہے۔ تصنیف و تالیف اور