کتاب: محدث شمارہ 260 - صفحہ 32
بعد مولانا سید ابوبکر غزنوی رحمۃ اللہ علیہ ناظم مقرر ہوئے۔ اپریل ۱۹۷۶ء میں مولانا ابوبکر غزنوی نے انتقال کیا تو سید عمر فاروق غزنوی رحمۃ اللہ علیہ اس کے ناظم مقرر ہوئے۔ سید عمر فاروق ۲ سال تک ناظم رہے۔ ۱۹۷۸ء کو ان کا بھی انتقال ہوگیا۔ اس کے بعد سید یحییٰ غزنوی اس کے ناظم ہوئے ،آج کل سید جنید غزنوی اس کے ناظم ہیں ۔ حافظ محمد حسین روپڑی رحمۃ اللہ علیہ (م ۱۹۵۸ء) والد ِگرامی حافظ عبد الرحمن مدنی ،مولانا محمد عطاء اللہ حنیف رحمۃ اللہ علیہ (م ۱۹۸۷ء) اور مولانا حافظ محمداسحاق حسینوی اس کے شیخ الحدیث رہ چکے ہیں ۔ دارلعلوم تقویة الاسلام، لاہور سے فارغ ہونے والوں میں مشہور علمائے کرام یہ ہیں : مولاناقاضی محمداسلم سیف فیروزپوری رحمۃ اللہ علیہ ، حافظ عزیز الرحمن لکھوی، حافظ شفیق الرحمن لکھوی، حافظ محمد یحییٰ عزیز میرمحمدی، مولانا محی الدین سلفی مرحوم، حافظ عبدالرحمن گوہڑوی مرحوم، مولانا محمد یونس اثری (مظفر آباد آزاد کشمیر) ہیں ۔ مدرسہ تائید الاسلام، امرتسر یہ مدرسہ مولانا احمد اللہ رئیس امرتسر (م۱۳۳۶ھ/۱۹۱۸ء) نے قائم کیا تھا۔ مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمۃ اللہ علیہ (م۱۹۴۸ء) نے اپنی تعلیم کا آغاز اسی مدرسہ سے کیا تھا۔جب مولانا ثناء اللہ رحمۃ اللہ علیہ دینی تعلیم سے فارغ ہوکر واپس آئے تو اسی مدرسہ میں صدرمدرس کی حیثیت سے ان کا تقرر ہوا۔ مولانا ثناء اللہ کے تلامذہ میں حافظ محمد کلانوری (ککے زئی) تھے۔ جو استادِپنجاب حافظ عبدالمنان محدث وزیرآبادی رحمۃ اللہ علیہ کے انتقال (۱۳۳۴ھ/۱۹۱۶ء) کے بعد دو سا ل تک استادِپنجاب کے مدرسہ میں تدریس فرماتے رہے۔ دارالحدیث، وزیرآباد یہ مدرسہ مولانا حافظ عبدالمنان محدث وزیرآبادی رحمۃ اللہ علیہ (م ۱۳۳۴ھ) نے قائم کیا۔ اس مدرسہ میں حضرت حافظ عبدالمنان محدث وزیرآبادی رحمۃ اللہ علیہ ، مولانا حافظ عبدالستار بن محدث وزیرآبادی رحمۃ اللہ علیہ ، مولانا حافظ محمد کلانووی اور مولانا عمر الدین رحمہم اللہ نے تدریسی خدمات انجام دیں ۔ اس مدرسہ سے جو علمائے کرام فارغ التحصیل ہوئے۔ ان کا شہرہ برصغیر کے کونے کونے تک پہنچا یعنی فاتح قادیاں مولانا ابوالوفاء ثناء اللہ امرتسری رحمۃ اللہ علیہ (م۱۹۴۸ء)، امام العصر مولانا حافظ محمد ابراہیم میر رحمۃ اللہ علیہ سیالکوٹی (م۱۹۵۶ء)، مناظر اسلام مولانا ابوالقاسم سیف بنارسی رحمۃ اللہ علیہ(۱۹۴۹ء)، مولانا عبدالقادر لکھوی رحمۃ اللہ علیہ (م۱۹۲۶ء) ، مولانا محمد علی لکھوی رحمۃ اللہ علیہ (۱۹۷۳ء)، مولانا فقیر اللہ مدراسی رحمۃ اللہ علیہ(۱۹۲۳ء)، مولانا عبدالحمید سوہدروی رحمۃ اللہ علیہ (م۱۹۱۲ء)، مولانا محمداسماعیل سلفی رحمۃ اللہ علیہ (م۱۹۶۸ء)، اورمولانا حافظ محمد گوندلوی رحمۃ اللہ علیہ (م۱۹۸۵ء)