کتاب: محدث شمارہ 260 - صفحہ 13
سیرتِ نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم شیخ الاسلام ابوالعباس احمد بن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ مترجم : مولانا ابومسعود عبدالجبار سلفی نبوتِ محمدیہ کے دلائل و براہین حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرتِ طیبہ آپ کی نبوت کی واضح دلیل ہے۔ آپ کے اخلاقِ جمیلہ اور اقوال و افعالِ حمیدہ اور آپ کی روشن شریعت بھی آپ کی نبوت کے دلائل میں سے ہے، آپ کی اُمت،اس کا علم اور اس کا دین سب آپ کی نبوت و رسالت کے براہین ہیں اور آپ کی امت کے صلحاء کرام کی کرامات بھی آپ کی صداقت کے دلائل سے ہیں اوریہ حقیقت اسی حقیقت جو پر ظاہر ہوگی جو آپ کی پیدائش سے لے کر آپ کی بعثت تک اور آپ کی بعثت سے لے کر آپ کی وفات تک آپ کی سیرتِ طیبہ کا غور سے مطالعہ کرے گا اور آپ کے نسب، شہر، آپ کے اصل اور فصل پر تدبر کرے گا کیونکہ آپ عالم انسانیت میں نسب کے اعتبار سے اَشرف ہیں اور آپ کا تعلق خالصتاً حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اس لڑی سے ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے نبوت اور کتاب نازل فرمائی۔ چنانچہ حضرت ابراہیم علیہ الصلوٰة والسلام کے بعد جتنے بھی انبیاء کرام مبعوث ہوئے، وہ انہی کی اولاد میں سے تھے، اللہ تبارک و تعالیٰ نے ان کو دو بیٹے عطا فرمائے: حضرت اسماعیل علیہ السلام اور حضرت اسحق علیہ السلام … توراة میں بھی دونوں کا ذکر ہے اور توراة میں اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے نبی مبعوث ہونے کی بشارت دی گئی ہے اور اولادِ اسماعیل میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ کوئی شخص نبوت کی بشارتوں کا حامل نہ تھا۔ حضرت ابراہیم خلیل اللہ نے حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اولاد کے لئے دعا فرمائی تھی کہ ان میں ایسا رسول مبعوث ہو جو انہی میں سے ہو، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم قریش میں سے تھے جو بنو ابراہیم کا برگزیدہ خاندان ہے اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم بنوہاشم میں سے تھے جو قریش کا حد درجہ محترم قبیلہ ہے او رپھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ معظمہ میں پیدا ہوئے جو اُمّ القریٰ ہے اور اللہ کے ایسے مقدس گھر والا شہر ہے جسے حضرت ابراہیم علیہ السلام نے بذاتِ خود تعمیر کیا اور لوگوں کواس کے حج کی دعوت دی۔ چنانچہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے دور سے وہاں حج ہوتا آرہاہے اور اس حقیقت کاتذکرہ انبیاء کی کتابوں میں موجود ہے۔ آپ تربیت اور پرورش کے اعتبار سے تمام لوگوں سے ممتازتھے، آپ سچائی اورنیکی، عدل وانصاف اور عمدہ اوصاف میں مشہور؛ ظلم و ستم،فسق و فجور اور ہرگندے کام سے کوسوں دور رہنے والے تھے، اور اس بات کی گواہی ان لوگوں کی طرف سے دی گئی جو آپ کونبوت سے پہلے بھی جانتے تھے اور ان لوگوں کی طرف سے بھی جو آپ پر ایمان لائے اور پوری زندگی انہوں نے بھی جنہوں نے نبوت ملنے کے بعد آپ