کتاب: محدث شمارہ 26 - صفحہ 45
4. موصوف ہمیشہ موضوع مناظرہ پر گفتگو مرتکز رکھتے تھے اور فریقِ مخالف کو بھی ادھر ادھر نہ جانے دیتے تھے۔ 5. شرائط مناظرہ میں وہ ہمیشہ فراخدلی سے کام لیتے اور فریقِ مخالف کی ہر جائز و ناجائز شرائط قبول کر لیتے تھے۔ تاکہ مخالف کو بھاگنے کا موقع نہ مل سکے۔ 6. ہر بات حوالے اور سند سے پیش کرتے تھے۔ 7. حاضر جوابی ان پر ختم تھی۔ ایک بار فریق ثانی نے کہا کہ آج میرے مدِّ مقابل ثناء اللہ ہے، جو مسلمانوں کا مناظر بن کر آیا ہے۔ حالانکہ مسلمانوں کے تمام فرقے ان کے ’کفر‘ کے قائل ہیں‘ میں ’کافر‘ سے نہیں ’مسلمان‘ سے گفتگو کروں گا۔ مولانا موصوف سنتے رہے۔ بزعمِ خود پادری صاحب نے میدان مار لیا تھا کہ مناظرہ سے بچ جائیں گے۔ مولانا نے یہ کہہ کر پادری کو زِچ کر دیا کہ آج مناظرہ ضرور ہو گا۔ اسلام قبول کرتے ہوئے نو مسلم کو کلمہ طیبہ پڑھنا پڑتا ہے۔ لیجئے لا الٰہ الا اللہ محمد رسول اللہ اب میں مسلمان ہوں آئیے! پادری صاحب مناظرہ کیجئے! عیسائی پادریوں سے مناظرے: مولانا موصوف نے پادریوں سے ان گنت مناظرے کئے اور برصغیر کے طول و عرض میں اسلام کی حقانیت کا ڈنکا بجایا۔ ذیل میں ایک مناظروں کا ذکر کیا جاتا ہے۔ 1. 1910ء کی بات ہے کہ لاہور میں پادری جوالا سنگھ سے مولانا کا مناظرہ ہوا۔ مناظرہ ‘الوہیتِ مسیح‘ کے موضوع پر تھا۔ پادری صاحب جو دلیل دیتے مولانا بدلائل قویہ اسے کاٹ دیتے۔ آخری پادری صاحب جھلاکر بولے کہ مولانا میری کسی دلیل کو تو رہنے دیجئے۔ سامعین پادری کی اس التجاء پر ہنس پڑے اور ایک عیسائی خاندان حلقۂ اسلام میں شامل ہو گیا۔ 2. پادری عبد الحق عیسائی حلقوں میں اپنی منطق اور قرآن و حدیث پر حاوی ہونے کا شہرہ رکھتے تھے۔ مولانا موصوف سے پادری نے کئی مناظرے کئے‘ مولانا نے عبد الحق کو لاہور میں ایسی شکست دی کہ دوبارہ عبد الحق کو مولانا کے سامنے آنے کی جرأت نہ ہوئی۔ 3. 27-28 فروری 1926ء کو انجمن اہل حدیث گوجرانوالہ کے سالانہ جلسہ میں اہل صلیب سے مناظرہ ہوا۔ مولانا نے ’توحید‘ پر تقریر کرتے ہوئے اہل صلیب کو دعوت دی کہ بالمشافہ گفتگو کریں۔ ان کی طرف سے پادری محمد سلطان پال مناظر تھے۔ آٹھ دس ہزار کے مجمع میں شکست کھائی اور ایک مسیحی نوجوان نے اسلام قبول کیا۔ 4. 6 ستمبر 1916ء کو پادری جوالا سنگھ سے ہوشیار پور میں سامنا ہوا۔ پادری صاحب کو اپنی منطق فلسفہ پر ناز تھا۔ مگر میدانِ مناظرہ اسلام کے حق میں رہا۔ 5. 2-3 ستمبر 1928ء کو حافظ آباد ضلع گوجرانوالہ میں پہلے روز پادری سلطان محمد پال سے مناظرہ ہوا، دوسرے روز پادری عبد الحق پروفیسر این۔ آئی۔ یو آئی کے ساتھ سٹیج پر آئے مناظرے کا موضوع ’اسلامی توحید‘ اور ’الوہیت مسیح‘ تھا۔ پادری صاحبان بے بس ہو گئے۔