کتاب: محدث شمارہ 259 - صفحہ 4
۱۹۴۸ء میں یورپی اقوام نے دوسری جنگ ِعظیم کے بعد ارضِ فلسطین پر صہیونی ریاست کو زبردستی قائم کرا دیا، اس وقت سے لے کر اب تک فلسطین کی تاریخ ایک نہ ختم ہونے والی خون چکاں داستانِ الم کی صورت دھار چکی ہے۔ ہزاروں سال سے بسنے والے لاکھوں فلسطینی مسلمانوں کو اپنے گھروں کو خیرباد کہہ کر قریبی مسلمان ممالک میں ہجرت اختیار کرنی پڑی۔ عرب ممالک نے ۱۹۴۸ء، ۱۹۶۷ء اور ۱۹۷۳ء میں اسرائیل سے ارضِ مقدس کو آزاد کرانے کے لئے خون ریز جنگیں بھی لڑیں ، مگر امریکہ اور یورپ کی پشت پناہی اور عملی امداد کی و جہ سے وہ فلسطین کے سینے میں پیدا شدہ اس ناسور کو ختم کرنے میں ناکام ہی نہ رہے بلکہ ہر تصادم کے بعد مزید علاقوں سے محرومی کے صدمات سے بھی دوچار ہوتے رہے۔
اسرائیل کے وحشی درندوں نے فلسطینی مہاجرین کو بھی سکھ کا سانس نہ لینے دیا۔ ۱۹۸۲ء میں بیروت کے قریب شتیلہ اور صابرہ نام کے فلسطینی کیمپوں پر اسرائیل نے وحشیانہ حملہ کرکے ۲۰ ہزار سے زائد فلسطینی عورتوں ، بچوں ، بوڑھوں اور جوانوں کو شہید کردیا۔ اُردن کے مغربی کنارے اور دیگر مقبوضہ علاقوں میں یہودیوں کی آبادکاری سے بچے کھچے فلسطینیوں کی زندگی کو جہنم زار بنا دیا گیا۔ جو فلسطینی اسرائیل کی ناجائز ریاست کی حدود میں رہنے پر مصر تھے، ان پر ہر ظلم روا رکھا گیا۔ بدنصیب فلسطینی مسلمان کسی ایسے دن کو ترس گئے، جب ان کے علاقوں سے یہودی غاصبوں کے ظلم و ستم سے شہادت پانے والے جوانوں کے جنازے نہ اٹھائے گئے ہوں ۔
۱۹۸۹ء سے ’انتفاضہ‘ تحریک کی صورت میں فلسطین کی جدوجہد ِآزادی نے نئی صورت اختیار کرلی۔ بے بس فلسطینی نوجوانوں نے یہودی ٹینکوں اور راکٹوں کے مقابلے میں غلیلوں کے ذریعے مقابلہ شروع کردیا۔ یاسرعرفات کی قیادت میں فلسطینی مجاہدین کے ’الفتح‘ گروپ نے ایک طویل تھکا دینے والی جدوجہد کے بعد بالآخر سیاسی مفاہمت کا رستہ اختیار کیا۔ چند سال پہلے ’اوسلو‘ کا معاہدہ سامنے آیا جس کی رو سے غزہ کی پٹی پر فلسطینی اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا مگر حماس اور دیگرفلسطینی گروہوں نے اس معاہدے کو مسترد کرتے ہوئے فلسطین کی مکمل آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ گذشتہ اٹھارہ ماہ کے دوران حماس کے مجاہدین نے فدائی حملوں کے ذریعے اسرائیلی وحشت ودرندگی کامقابلہ شروع کیا ہے۔ صہیونی مظالم تو پہلے بھی کم نہ تھے، مگر ان فدائی حملوں نے صہیونیوں کو پاگل جنونی بناکے رکھ دیا ہے۔ آئے روز یہودی ٹینک فلسطینی علاقوں کومسمار کررہے ہیں اور ان کے جنگی جہاز اہم عمارتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں ۔ گذشتہ چار ماہ سے اسرائیل نے یاسرعرفات کو ’رملہ‘ میں عملاً قید کررکھا ہے اور ان کے