کتاب: محدث شمارہ 259 - صفحہ 20
ایک آبادی کے مردوں کو تدفین کے لئے مخصوص مقام یعنی قبرستان میں ہی دفن کیا جائے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں اہل مدینہ کے لئے بقيع الغرقد (عرفی نام جنت البقيع) کا قبرستان مختص تھا جہاں مسلمان میتوں کو دفن کیا جاتا تھا۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بقیع الغرقد میں جاکر فوت شدگان کی مغفرت کی دعا کیا کرتے تھے۔ (مسلم:۳/۱۴، نسائی:۱/۲۸۶،احمد:۶/۲۲۱)
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے قبرستان کی زیارت کے بارے میں ارشاد فرمایا کہ
”میں تمہیں قبروں کی زیارت سے منع کرتا تھا، اب ان کی زیارت کرلیا کرو (اس کی اجازت ہے) کیونکہ یہ آخرت کی یاد دلاتی ہیں ۔ ایک روایت میں ہے کہ جو شخص (قبرستان کی) زیارت کے لئے جانا چاہے، اسے اجازت ہے مگر وہاں جاہلانہ باتوں سے اجتناب کرو۔“
(مسلم:۶/۵۳، احمد:۵/۳۵۰،ابوداؤد:۲/۷۲،بیہقی:۴/۷۷، نسائی: ۱/۲۸۵) ایک روایت میں ہے کہ
”قبروں کی زیارت کرو۔ بلاشبہ اس میں عبرت ہے اور کوئی ایسی بات نہ کرو جس سے ربّ ناراض ہو۔“ (احمد:۳/۳۸،حاکم:۱/۳۷۳)
ایک اور روایت میں ہے کہ
”قبروں کی زیارت کرو، یہ دل کو نرم کرتی ہیں ۔ آنکھوں سے آنسو بہاتی ہیں اور آخرت کی یاد دلاتی ہیں اور وہاں لغویات سے اجتناب کرو۔“ (احمد:۳/۲۳۷، حاکم:۱/۳۷۶)
مذکورہ احادیث سے درج ذیل باتیں معلوم ہوتی ہیں :
۱۔ فوت شدگان کے لئے باقاعدہ قبرستان کا انتظام ہو۔
۲۔ لوگ قبرو ں کی زیارت کریں تاکہ اپنی موت اور آخرت کی فکر پیدا ہو۔
۳۔ قبرستان کو میلہ گاہ نہ بنایا جائے۔
۴۔ قبرستان میں شرک و بدعات اور لغویات سے مکمل اجتناب کیا جائے۔
۵۔ قبرستان آبادی کے قریب ہوں تاکہ لوگوں کو آمدورفت کی سہولت میسر رہے۔
۶۔ مردوں کے لئے بخشش کی دعا کی جائے۔
اس کے علاوہ بھی قبرستان کے بہت سے آداب کتب ِاحادیث میں موجود ہیں ۔
مسلمانوں اور غیر مسلموں کے قبرستان جدا جدا ہوں
مسلمانوں کے قبرستان میں غیر مسلم کو دفن کرنا درست نہیں لہٰذا غیر مسلموں کے لئے الگ قبرستان کا انتظام کیا جائے ۔ کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں بھی کافروں کے الگ قبرستان رکھے جاتے تھے جیسا کہ ابن خصاصیہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ
”اللہ کے رسول مشرکوں کے قبرستان گئے اور کہا کہ یہ خیرو برکت سے محروم ہوگئے ہیں ۔ پھر آپ مسلمانوں کے قبرستان آئے اور کہا کہ انہوں نے خیر و برکت کو بکثرت وصول کیا ہے۔“ (احمد:۵/۸۳، ابوداؤد:۲/۷۲، نسائی۱/۲۸۸،ابن ماجہ:۱/۴۷۴، حاکم:۱/۳۷۳، بیہقی:۴/۸۰)