کتاب: محدث شمارہ 259 - صفحہ 16
٭ سوال: کیا مصافحہ اور معانقہ کرنا سنت سے ثابت ہے؟ مصافحہ ایک ہاتھ سے کرنا چاہئے یا دونوں سے بھی جائز ہے؟
جواب: مصافحہ اور معانقہ دونوں سنت ہیں ، مصافحہ صرف داہنے ہاتھ سے ہونا چاہئے۔ملاحظہ ہو سنن ترمذی مع تحفة الاحوذی: ۷/۵۱۹، باب ماجاء فی المصافحة، باب ماجاء فی المعانقة والقُبلة
٭ سوال: امام بخاری، علامہ وحید الزمان اور بعض علما دونوں ہاتھوں سے مصافحہ کرنے کے قائل ہیں ، میں نے اہل حدیث علما کے فتاویٰ میں ایک ہاتھ سے مصافحہ مسنون ہونا پڑھا ہے۔ دونوں ہاتھوں سے مصافحہ کرنے کی شرعی حیثیت کیا ہے،جواز ہے یانہیں ؟
جواب:دو ہاتھوں سے مصافحہ کے لئے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا استدلال ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی حدیث سے ہے، جس میں یہ ہے کہ تشہد کی تعلیم کے وقت میرا ہاتھ آپ کے دونوں میں تھا لیکن اس میں مصافحہ کا ذکر ہی نہیں بلکہ یہاں ہاتھوں کو پکڑنے سے آپ کا مقصود متعلّم کی توجہ اپنی طرف مبذول کرانا تھا۔ جبکہ واضح منصوص احادیث میں صرف ایک ہاتھ سے مصافحہ کاذکر ہے۔ ( ملاحظہ ہو تحفة الاحوذی، طبع مصر :۷/۵۲۲)
٭ سوال: کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی ننگے سر نماز بھی پڑھی ہے؟ اگر پڑھی ہو تو اس کو دلیل بنا کر ہمیشہ ننگے سرنما زپڑھنا، ٹوپی رکھ کر پڑھنے سے کتنا افضل ہے؟
جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک کپڑا اوڑھ کرنماز پڑھی ہے جس کی صورت یہ بھی تھی کہ ایک کپڑے کی دونوں طرف مخالف سمت سے کندھے پر ڈال لیں یعنی اس کی دائیں طرف بائیں کندھے پر اور بائیں طرف دائیں کندھے پر،جس کا صاف مطلب یہ ہے کہ آپ کے سر پر کچھ نہ تھا۔ نماز دونوں طرح پڑھنا درست ہے، سر ڈھانپ کر یا ننگے سرپڑھنا تمام محدثین کے نزدیک سنت میں داخل نہیں ۔
٭ سوال: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زندگی میں جو آخری نما زباجماعت پڑھائی، وہ کون سی تھی؟
جواب: ظہر کی نماز ۔ (بخاری مع فتح الباری :۲/۱۷۵، باب انما جعل الامام …الخ)
٭ سوال: میرے والد نے میری بہنوں کی شادی لڑکے کی ذات اور کردار کو دیکھے بغیر محض زیادہ حق مہر کے لالچ میں ان کی مرضی کے بغیر کی ہے اور حق مہر بھی خود رکھا ہے۔ اسی طرح میری بڑی بہن کی شادی بھی اس کی مرضی کے خلاف ایک اَن پڑھ اور بے نماز شخص سے کردی ہے۔ ہمشیرہ اور سب گھر والے اس سے متنفر ہیں ۔ لہٰذا اس سے طلاق کا مطالبہ کیا لیکن اس نے طلاق نہ دی۔ ہم نے اسے گھربلواکر طلاق نامہ پر زبردستی انگوٹھے لگوا لئے، کیا یہ طلاق صحیح ہے۔ اگر نہیں تو پھر ہم اس شخص سے کیسے چھٹکارا حاصل کریں ؟
ثانیاً، میری آٹھ بہنیں ہیں ، والد محض پیسوں کے لالچ میں بہنوں کی زندگی تباہ کررہا ہے۔ اس صورت میں ، کیا میں والدہ اور بہنوں کے کہنے پر خود وَلی بن کر بہنوں کا نکاح کرسکتا ہوں ۔ براہِ کرام