کتاب: محدث شمارہ 259 - صفحہ 14
ایک دفعہ پستان منہ میں لے کر چوسے، پھر اپنے اختیار سے بغیر کسی وجہ کے چھوڑ دے تو یہ ایک رضعة ہوا۔… اور دوسری حدیث میں ہے لا تحرم المصّة والمصتان (مسلم: ۳۵۷۵) اور مصة کا معنی بھی ایک دفعہ چوسنا ہے۔… اور تیسری حدیث میں ہے لا تحرم الإملاجة والإملاجتان(مسلم: ۳۵۷۶) اور إملاجة ایک دفعہ منہ میں پستان دینے کو کہتے ہیں ۔ ان عبارتوں سے معلوم ہوا کہ بچہ جب ایک دفعہ دودھ پی کر خود بخود چھوڑ دے تو رضاعی معنی إملاجة ہے، اس طرح سے بچہ پانچ دفعہ کسی عورت کا دودھ پی لے تو پھر حرمت ثابت ہوجاتی ہے۔ اور پانچ سے کم دفعہ پینے سے حرمت ثابت نہیں ہوتی۔ اس بارے میں صحیح مسلم میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے وضاحت موجود ہے: کان فيما أنزل من القرآن عشر رضعات معلومات يُحرِّمن ثم نُسِخن بخمس معلومات فتُوفی رسول اللَّه صلی اللَّہ علیہ وسلم وهي فيما يقرأ من القرآن (مسلم: ۳۵۸۲) ”قرآنِ مجید میں یہ حکم نازل کیا گیا تھا کہ متعینہ طورپر دس بار دودھ پینا نکاح کو حرام کردیتا ہے۔ پھر یہ حکم پانچ بار دودھ پینے کے حکم سے منسوخ ہوگیا۔پس رسول اللہ کی وفات تک یہ آیتیں قرآن میں پڑھی جانے والی آیتوں میں شامل تھیں ۔“ ان دلائل کی روشنی میں آپ اپنی خالہ زاد سے نکاح کرسکتے ہیں تھوڑا سا دودھ پینے سے وہ رضاعی بہن نہیں بنی، لہٰذا نکاح کا جواز ہے۔ مزید تفصیل کے لئے دیکھیں : ’مسئلہ رضاعت‘ محدث، ستمبر ۲۰۰۰ء ٭ سوال:مسجد کے نام وقف شدہ زمین کا کیا حکم ہے؟ جبکہ وقف شدہ جگہ پر مسجد کی تعمیر کی ضرورت نہ رہے۔ آیا وقف شدہ زمین کسی اور نیک کام میں استعمال ہوسکتی ہے یا فروخت کرکے کسی اور جگہ بھی مسجدتعمیر کی جاسکتی ہے؟ جواب: وقف شدہ چیزوں کو وقف ہی رہنا چاہئے، اگر موجودہ وقف کا مصرف نہ رہے تو دوسرے وقف میں اس کی قیمت کو استعمال کیا جاسکتا ہے یا پھر کسی بھی کارِخیر میں اس کی قیمت خرچ ہوسکتی ہے۔ ٭ سوال:مقتدی جماعت کی پہلی یا دوسری رکعت میں اس وقت شامل ہوا کہ امام صاحب سورۂ فاتحہ کے آخر تک پہنچ چکے تھے لہٰذا مقتدی نے صرف آمین امام کے ساتھ کہا۔اب مقتدی سورۂ فاتحہ کس وقت دہرائے یا اس کی ضرورت نہیں ؟ کیا دعائے استفتاح اس صورت میں پڑھنا بھی ضروری ہے ؟ جواب: ایسی صورتمیں مقتدی فاتحہ پڑھنی شروع کردے، امام جس حالت میں بھی ہو (سکتہ یا قرأت) کیونکہ صحیح احادیث کی رو سے فاتحہ کے بغیر نماز کا وجود نہیں ۔ ایسی حالت میں دعائے استفتاح نہ پڑھی جائے کیونکہ اس کا پڑھنا مستحب ہے ، واجب نہیں ۔ ٭ سوال: رکوع سے اٹھنے کے بعد نمازی اپنے ہاتھ کہاں رکھے؟ ثلاث رسائل فی الصلاة از عبدالعزيز بن عبدالله بن باز (ترجمہ: قاری محمد صدیق) میں پڑھا