کتاب: محدث لاہور 258 - صفحہ 18
”موٴمن، موٴمن کے لئے ایسے ہے جیسے ایک دیوار یا عمارت ہے جس کا ایک حصہ دوسرے کے ساتھ پیوست اور ایک دوسرے کے ساتھ مل کر مضبوطی کا باعث ہوتا ہے۔“ قرآن کریم میں بھی اللہ تعالیٰ نے اہل ایمان کی صفت یہ بیان فرمائی ہے : ﴿وَالْمُؤمِنُوْنَ وَالْمُؤمِنَاتُ بَعْضُهُمْ اَوْلِيَاءُ بَعْضٍ﴾ (التوبہ:۹/۷۱) ”موٴمن مرد اور موٴمن عورتیں ایک دوسرے کے دوست ہیں ۔“ دوسرے مقام پر اللہ تعالیٰ نے اہل ایمان کی صفت بیان فرمائی: ﴿لَا تَجِدُ قَوْمًا يُّؤمِنُوْنَ بِاللّٰهِ وَالْيَوْمِ الأخِرِ يَوَادُّوْنَ مَنْ حَادَ اللّٰهَ وَرَسُوْلَه وَلَوْکَانُوْا اٰبَاوٴهُمْ اَوْاَبْنَائُهُمْ اَوْ اِخْوَانُهُمْ اَوْ عَشِيْرَتُهُمْ اُوْلٰئِکَ کَتَبَ فِیْ قُلُوْبِهِمْ الاِيْمَانَ وَاَيَّدَهُمْ بِرُوْحٍ مِّنْهُ وَيُدْخِلْهُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الاَنْهٰرُ خٰلِدِيْنَ فِيْهَا رَضِیَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَرَضُوْا عَنْهُ، اُوْلٰئِکَ حِزْبُ اللّٰهِ ألاَ إنَّ حِزْبَ اللّٰهِ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ﴾ ”تم ایسے لوگوں کو جو اللہ اور یوم آخرت پرایمان رکھتے ہیں ، ایسا نہیں پاؤ گے کہ وہ ایسے لوگوں سے محبت رکھیں جو اللہ اور اس کے رسول کے دشمن ہیں ، چاہے وہ ان کے باپ ہوں یا ان کے بھائی یا ان کے خاندان اور قبیلے کے لوگ ہوں ۔ یہی وہ لوگ ہیں کہ اللہ نے ان کے دلوں میں ایمان لکھ دیا ہے اور اپنی خاص رحمت سے ان کی مدد کی ہے اور وہ ان کو ایسے باغات میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ۔ وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے، اللہ ان سے راضی ہوگیا اور وہ اللہ سے راضی ہوگئے، یہی اللہ کا گروہ ہے اور اللہ کا گروہ ہی کامیاب ہونے والا ہے۔“ (المجادلہ:۵۸/۲۲) ایک اور مقام پر اللہ نے یہود و نصاریٰ کو دو ست بنانے سے سختی کے ساتھ منع فرمایا اور ساتھ ہی یہ فرمایا: ﴿إنَّمَا وَلِيُّکُمُ اللّٰهُ وَرَسُوْلُهُ وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا، فَإِنَّ حِزْبَ اللّٰهِ هُمُ الْغٰلِبُوْنَ﴾ ”تمہارا دوست تو صرف اللہ، اس کا رسول اور اہل ایمان ہیں (اور یاد رکھو) اللہ کا گروہ ہی غالب آنے والا ہے۔“ (المائدة :۵ / ۵۶) ان آیات و احادیث سے واضح ہے کہ ۱) اہل ایمان ایک جسم کی مانند ہیں چاہے وہ کوئی بھی ہوں ، کسی بھی نسل سے ان کا تعلق ہو، کوئی بھی زبان وہ بولتے ہوں ، مشرق میں رہتے ہوں یا مغرب میں ۔ ایمان کے رشتے نے ان کو ایک لڑی میں پرو دیا ہے ۔ وہ ایک دو سرے کے مونس و غم خوار ایک دوسرے کے دست و بازو اور دکھ درد میں ایک دوسرے کے ساتھ ہیں ۔ خنجر چلے کسی پہ تڑپتے ہیں ہم امیر سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہے! ۲) یہ اللہ کا گروہ ہیں ۔