کتاب: محدث لاہور 258 - صفحہ 13
کے مصداق محتاجِ وضاحت نہیں ۔ اور یہ بھی ظاہر ہے کہ اسلامیانِ عالم کا یہ حال ان کے اپنے اخلاق و کردار کا نتیجہ اور ان کے اپنے اعمال کا برگ و بار ہیں۔
میں اگر سوختہ ساماں ہوں تو یہ روزِ سیاہ
خود دکھایا ہے میرے گھر کے چراغاں نے مجھے!
ورنہ یہی مسلمان تھے جنہوں نے بدرواُحد کے معرکے سر کئے تھے، قیصر و کسریٰ کی عظیم الشان سلطنتوں کو روند ڈالا تھا، ساری دنیا پر اپنی عظمت و رِفعت کے پرچم لہرائے تھے اور اپنے تمدن و تہذیب کا سکہ رواں کیا تھا۔ آج ان کے برعکس ایسا کیوں ہے کہ ان کاخون مانند ِآب، ارزاں ہے؟ انہیں گاجر مولی کی طرح کاٹا جارہا ہے ، ایک مسلمان ملک کی اینٹ سے اینٹ بجا دی گئی، لیکن سارا عالم ٹک ٹک دیدم نہ کشیدم، کا مصداق بنا رہا۔ بلکہ ہم نے تو اپنے کندھے بھی یہ کہہ کر پیش کردیئے کہ ع تو مشق ناز کر خون دو عالم میری گردن پر!
ہماری گذشتہ روشن تاریخ کے مقابلے میں ، عالم اسلام کا حالیہ کردار، جس میں پاکستان سرفہرست ہے، نہایت حیرت و استعجاب کا باعث ہے۔ ایک وقت وہ تھا کہ جب سندھ میں راجہ داہر کے زیرنگیں علاقے میں بحری قزاقوں نے مسلمانوں پر جبر و ظلم کیا تو ایک مسلمان عورت نے ہزاروں میل دور حجاج بن یوسف کو مدد کے لئے پکارا اور یہ پکار اور فریاد جب حجاج کے علم میں آئی تو اسی وقت اس نے لبیک کہا اور اس نے مظلوم مسلمانوں کی مدد کے لئے ایک لشکر ِجرار روانہ کردیا جس نے آخر سندھ اور ہندی اسلامی فتوحات کا دروازہ کھولا۔ آج دنیا نے دوسرا منظر دیکھا کہ وہ طالبان، جن کو ان کے اسلامی تشخص کی بنا پر پاکستان نے بھی سپورٹ کیا، اور بھی بعض اسلامی ممالک نے ان سے تعاون کیا اور اس تعاون سے انہوں نے افغانستان کے نوے فیصد حصے پر اسلام کا نفاذ کردیا، شرعی حدود جاری کیں ، اسلحے اور منشیات، بدامنی اور قتل و غارت گری کی وارداتوں سے ملک کو محفوظ کیا، عورتوں کی بابت اسلامی تعلیمات کی پابندی کی، مخلوط تعلیم، مخلوط ملازمت ختم کی اور ان کے لئے مردوں سے الگ بعض شعبوں میں تعلیم اور ملازمت کا انتظام کیا (جو اسلامی تعلیمات کا اور وقت کا اہم تقاضا تھا)،اور امن و سکون کا ایک نہایت قابل رشک ریکارڈ قائم کرکے وہ تباہ حال افغانستان کی تعمیر نو کا کام نہایت اخلاص، بے لوثی اور برق رفتاری سے کررہے تھے کہ امریکہ میں گیارہ ستمبر کو ہونے والی دہشت گردی کی واردات کو بہانہ بنا کر اور بلا ثبوت اسامہ بن لادن کو ذمے دار ٹھہرا کر افغانستان کو اور اس میں قائم اسلامی حکومت کو تہس نہس کردیا۔ حالانکہ ساری دنیا جانتی ہے کہ امریکہ میں ہونے والی دہشت گردی جس میں سرعت، ماہرانہ چابک دستی اور سازش کی گہرائی اور گیرائی نے دنیا کو حیرت زدہ اور امریکیوں کو مبہوت کردیا، اسامہ یا اس کی تنظیم ’القاعدہ‘ کے بس کی بات