کتاب: محدث لاہور 257 - صفحہ 71
جس نے انٹرنیٹ کے ذریعے دنیا کی ثقافت، معیشت اور معاشرت کو زیر کرلیا ہے۔ جسے موجودہ دور میں ترقی یافتہ ممالک تجارتی و کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کے لئے استعمال کررہے ہیں اور اس طرح انفرمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال سے نفسیاتی فتوحات کا عمل جاری ہے۔ ہمیں بحیثیت ِقوم اپنے لئے ایک واضح راہِ عمل متعین کرنی چاہئے۔ برس ہا برس کی تحقیق کے بعد مغربی دنیا نے سائنس اور ٹیکنالوجی کی بدولت وہ مقام پیدا کرلیا ہے کہ وہ ساری دنیا کی معیشت اور سیاست پرقابض ہوچکی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم بھی تعلیم و تحقیق کے شعبوں پر خصوصی توجہ دیں اور مغربی دنیا کی تحقیق سے فائدہ اٹھا کر تحقیق کی نئی جہتیں تلاش کریں جس سے ہمیں اپنے معاشی و معاشرتی مسائل حل کرنے میں مدد ملے۔ ہم نئی تحقیقات اور کتب و رسائل کو انٹرنیٹ کے ذریعے حاصل کرکے ان کے قومی و علاقائی زبانوں میں تراجم کا بندوبست کرسکیں تو کوئی وجہ نہیں کہ چند ہی سالوں میں وطن عزیز میں موجود ٹیلنٹ سے بھرپور استفادہ نہ کرسکیں اور مختلف شعبوں میں ایسے ہزاروں ڈاکٹر عبدالقدیر تلاش کرلیں جن پر ہماری آنے والی نسلیں فخر کرسکیں ۔ یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ ہماری تاریخ ایسے افراد کے عظیم الشان کارناموں سے بھری پڑی ہے۔ جنہوں نے قوم کو نہ صرف شعور بخشا، انہیں اعتماد کی دولت سے مالا مال کیا، ملک و ملت کی بقا اور استحکام کی خاطر جہاد بالقلم اور جہاد بالسیف کیا۔ مثبت شرح خواندگی میں اضافے کے لئے تجاویز اگر ہم واقعی فروغِ تعلیم کے لئے مخلص ہیں تو ضروری ہے کہ یہ مہم ایک مشن اور عبادت سمجھ کر انجام دی جائے : ۱۔تعلیمی اداروں کو آزاد فضا مہیا کی جائے اور ان کو سیاسی اثرورسوخ سے پاک کیا جائے۔ ۲۔مسجد مکتب سکیم رائج کی جائے۔ پرائمری تعلیم کے فروغ میں اس سے بہت مدد ملے گی۔ ۳۔ذریعہ تعلیم اپنی قومی زبان اردو کو قرار دیا جائے اور ساتھ کلاس سوم سے عربی لازمی قرار دی جائے۔ کلاس ششم سے انگریزی شروع کی جائے۔ علاوہ ازیں میٹرک کی سطح پر صوبائی زبانوں میں سے کسی ایک کا (اپنی زبان کے علاوہ) لینا بھی ضروری قرار دیا جائے تاکہ بین الصوبائی روابط کو فروغ حاصل ہو، ان میں ہم آہنگی پیدا ہوسکے۔ انگریزی میٹرک تک لازمی رہے، آگے انٹر اور بی اے/بی ایس سی کی سطح پر اختیاری قرار دی جائے بیشتر طلبہ انگریزی کی رکاوٹ کی بناپر اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو نشوونما دینے سے عاجز رہ جاتے ہیں ۔ ۴۔ ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کے لئے لازم قرار دیا جائے کہ ا․ وہ نماز، رو زہ اور اسلامی احکامات کے پابند ہوں ۔