کتاب: محدث لاہور 257 - صفحہ 52
مراجع وحواشی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۱۔ دیکھئے مثلاً تنظیم المدارس، پاکستان کا مجموعہ نصاب ِتعلیم: پس منظر میں ص ۱ اور رابطة المدارس الإسلامیة پاکستان کا مطبوعہ دستور اور نصا بِ تعلیم : اغراض ومقاصد ص ۱، ۲ ۲۔ مولانا امین احسن اصلاحی، تزکیہٴ نفس: ج ۱ ص ۱۷، طبع ملک سنز، فیصل آباد ۳۔ امام مالک ،موطا ،کتاب القرآن ، دار احیاء التراث العربی بیروت ۱۹۵۸ء ۴۔ ڈاکٹر محمد امین ،تعلیمی ادارے اور کردار سازی ، عزیز بک ڈپو ، لاہور ۱۹۹۷ء ۵۔ نفس المرجع ص ۳۱ ،۳۷ ۶۔ نفس المرجع ص ۴۸،۵۰ ۷ جاحظ ،البیان والتبیین ج ۲ ص ۹۲ ۸۔ ابن حجر عسقلانی ، تہذیب التہذیب: ج ۵ ص ۵۳ ۹۔ مسلمانوں کے قدیم نظام ونصاب تعلیم کے لیے دیکھئے: ۱) ڈاکٹر احمد شلبی ،تاریخ تعلیم وتربیت اسلامیہ ،ادارۂ ثقافت ِاسلامیہ ، لاہور ۱۹۹۶ء ۲) محمد رشید رضا ،تاریخ الاستاذ الامام شیخ محمد عبدہ ،قاہرہ ،طبع دوم ۱۳۴۴ھ ۳) ڈاکٹر رشید احمد جالندھری ،برصغیر پاک وہند میں مسلمانوں کا قدیم نصابِ تعلیم در سہ ماہی ’المعارف‘ لاہور جولائی، ستمبر ۱۹۹۷ء ۱۰۔ ضیا ء الدین برنی ،تاریخ فیروز شاہی بذیل علاء الدین خلجی ۱۱ ۔ بدایوانی ،منتخب التواریخ ج ۱ ص ۳۱۵ وبعد و محمد حسین آزاد ،دربار اکبری ص ۶۷۳، ۶۷۴ ۱۲۔ شبلی نعمانی، مقالاتِ شبلی ج ۳ ص ۱۲۴ ۱۳۔ مولانا مناظر احسن گیلانی ،سوانح مولانا قاسم نانوتوی ج ۲ ص ۲۹۹بحوالہ دیوبند کی سالانہ رپورٹ برائے سال ۱۸۷۰ء ۱۴۔ شبلی ،مقالاتِ شبلی ج ۳ ۱۵۔ ابو الکلام نے نہ صرف تذکرہ میں درسِ نظامی پر تنقید کی ہے بلکہ ۱۹۱۶ء میں جدید نصاب کی تدوین بھی کی (بحوالہ مولانا غلام رسول مہر در تبرکاتِ آزاد،اسی طرح انہوں نے ۱۹۴۶ء میں ایک کمیٹی بنائی ،جس میں مولانا حسین احمد مدنی،مولانا سید سلیمان ندوی اور مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی بھی شامل تھے۔ اس کمیٹی نے جدید نصاب تیار کر بھی لیا جس کا ایک نسخہ رام پور لائبریری میں آج بھی محفوظ ہے ، بحوالہ عابد رضا بیدار ،ہندوستانی مسلمانوں کی ریفارم کے مسائل ۱۶۔ مولانا مناظر احسن گیلانی سوانح قاسمی ج ۲ ص ۲۹۳،۲۹۴ ۱۷۔ مولانا کے الفاظ یہ ہیں :”علو مِ دینیہ کی تعلیم کے لیے جو کتابیں اور جس ترتیب سے رکھی گئی ہیں وہ مقصد کے حصول کے لیے کافی نہیں ہیں ، پھر ان کا جوطریق تعلیم ہے وہ بھی ناقص ہے ۔“ ۱۸۔ مولانا زین العابدین سجاد،ہندوستان کے عربی مدارس اور ان کے نصابِ تعلیم پر ایک نظر درمجلہ ”اسلام اورعصر جدید“ دہلی جنوری ۱۹۷۰ء ،ص ۴۱ ۱۹۔ اُردو دائرہ معارفِ اسلامیہ ،پنجاب یونیو رسٹی ،لاہور ج ۱۲ ص ۹۸۴