کتاب: محدث شمارہ 256 - صفحہ 43
شبہ والی شئ کے لین دین کرنے سے بچنا چاہئے۔ ٭ سوال:گائے یا بھینس آٹھ مہینہ کی مدت کے اندر مردہ بچہ پیدا کرے تو اس کے د ودھ کے بارے میں کیا حکم ہے؟ جواب:جانور کا بچہ جب مردہ پیدا ہوجائے تو اس کا دودھ پینا جائز ہے کیونکہ اصل اباحت ہے اور کسی نص میں ممانعت وارد نہیں ۔ ٭ سوال:بچے کے کان میں اذان کتنے دن کے اندر کہی جائے؟ آیا دائیں کان میں اذان اور بائیں میں اِقامت یا دونوں میں اذان دی جائے؟ (ڈاکٹر حق نواز قریشی، راولپنڈی) جواب:اس بارے میں جو حدیث وارد ہے، اس میں یہ ہے کہ دائیں کان میں اذان اور بائیں میں اِقامت اور اس میں ہے کہ ولادت والے دن اذان کہی جائے۔ لیکن اس حدیث کو علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے ضعیف قرار دیا ہے۔ ( سلسلة الاحادیث الضعیفة: ۱/۴۹۳) ٭ سوال:ایک بے اولاد عورت جس کا خاوند، چار بھائی اور چار بہنیں زندہ ہیں ۔ اس نے اپنا مکان مالیتی پندرہ لاکھ روپیہ چھوٹی بہن کے نام ہبہ کردیا ہے۔ آیا اس سے دوسرے وارثوں کی حق تلفی تو نہیں ہوتی؟ (مرزا محمد عنایت اللہ) جواب: صحت کی حالت میں آدمی اپنے مال کا کل یا بعض حصہ ہبہ کرسکتا ہے، چاہے کسی وارث کو دے یا غیر وارث کو، البتہ اولاد میں برابری ضروری ہے۔ جیساکہ مشہور حدیث ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اللہ کی راہ میں آدھا مال دیا اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے سارا دیا۔ تفصیلی قصہ امام ابوداود نے بسند حسن اپنی سنن میں بیان کیا ہے۔ (باب الرخصة فی ذلک ۲/۵۴ مع عون المعبود) اس سے معلوم ہواکہ ایسا تصرف درست ہے۔ ٭ سوال: والد صاحب کے پلاٹ کی وارث تین بیٹے، تین بیٹیاں اور بیوی ہیں ۔ اب اگر والدہ بغیر کچھ دیے بیٹیوں سے دستبرداری چاہیں تو شرعاً ان کوکیا تقاضے پورے کرنا ہوں گے یا بھائی بہنوں کو بغیر کچھ دیے اپنے حق میں دستبرداری چاہیں تو کس طرح ہوگی؟ جواب :احادیث میں ہے کہ والد کے لئے ضروری ہے کہ ہبہ میں اولاد کے درمیان مساوات کا اہتمام کرے۔ علماء سلف نے فرمایا:ہبہ میں جو حکم والد کا ہے، وہی والدہ کا ہے، دونوں میں کوئی فرق نہیں ، کیونکہ اولاد کے ناطے سے دونوں برابر ہیں ، لہٰذا والدہ دو صنفوں میں سے کسی ایک صنف کو کوئی شے ہبہ نہیں کرسکتی۔ اس لحاظ سے والدہ بیٹیوں سے پلاٹ اپنے حق میں ہبہ کروا کے صرف بیٹوں کو دینے کی مجاز نہیں کیونکہ اسے تمام اولاد میں برابری کا حکم ہے۔ ہاں البتہ بھائی اگر بعض بہن بھائیوں کو کچھ دینا چاہے تو اس کی اجازت ہے کیونکہ مساوات کا حکم صرف اولاد میں ہے۔ ٭ ٭