کتاب: محدث شمارہ 256 - صفحہ 32
اپناکچھ کمال نہیں ۔ اور اولیاء اللہ کی رو حیں تو ہوتی ہیں مگر وہ مرنے کے بعد اعلیٰ علیّیین میں پہنچ چکی ہوتی ہیں ۔ ان کا اپنی قبر سے کوئی تعلق نہیں رہتا۔ لہٰذا قبر پرست جو انہیں پکارتے ہیں ، وہ تو ان کی پکار کوسن بھی نہیں سکتے۔ چہ جائیکہ ان کا جواب دیں یا تکلیف کامداوا کریں ۔ چنانچہ ارشاد ِباری ہے: ﴿وَمَنْ أضَلُّ مِمَّنْ يَّدْعُوْ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ مَنْ لاَّ يَسْتَجِيْبُ لَه إلٰی يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَهُمْ عَنْ دُعَائِهِمْ غٰفِلُوْنَ وَإذَا حُشِرَ النَّاسُ کَانُوْا لَهُمْ أعْدَاءً وَّکَانُوْا بِعِبَادَتِهِمْ کَافِرِيْنَ﴾ ”اور اس شخص سے بڑھ کر کون گمراہ ہوسکتا ہے جوایسے کو پکارے جو قیامت تک اس کا جواب نہ دے سکے اور انہیں ان کے پکارنے کی خبر بھی نہ ہو۔ اور جب لوگ (قیامت کو) اکٹھے کئے جائیں گے تو وہ ان کے دشمن ہوں گے اور ان کی پرستش سے انکار کردیں گے۔“(الاحقاف:۵، ۶) اس آیت سے درج ذیل نتائج سامنے آتے ہیں : (۱) یہاں من دون اللہ سے مراد صرف ’فوت شدہ بزرگ‘ ہی لئے جاسکتے ہیں ۔ کیونکہ مظاہر قدرت سورج، چاند، آگ، درختوں وغیرہ کا حشر و نشر سے کوئی تعلق نہیں ۔ نہ ہی ان کی دشمنی کا کچھ نقصان پہنچ سکتا ہے اور نہ ہی دوستی کا کچھ فائدہ۔ (۲) یہ ’فوت شدہ بزرگ‘ پکارنے والے کی پکار کو قیامت تک نہیں سن سکتے تو پھر بھلا اسکا مداوا کیا کریں گے؟ (۳) ان ’فوت شدہ بزرگوں ‘ کو پکارنے والا گمراہ ترین انسان ہوتا ہے۔ (۴) قرآن کریم نے اس پکار یا دعا کو عبادت کے لفظ سے تعبیر کیا ہے جس سے معلوم ہوا کہ ان کو پکارنا ’شرک‘ ہے۔ ۲۔ نظامِ کائنات ان دیوتاؤں ، جھوٹے خداؤں یا اولیاؤں کے جو از میں مشرکین کی دلیل یہ ہوتی ہے کہ جس طرح ایک بادشاہ کو اپنی مملکت کا نظام چلانے کے لئے امیروں وزیروں کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کے بغیر نظامِ حکومت چل ہی نہیں سکتا۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ نے بھی اس نظام کائنات کو چلانے کے لئے اپنے ماتحت مختلف ہستیوں کو مقرر کررکھا ہے اور انہیں کچھ نہ کچھ اختیارات تفویض کررکھے ہیں ۔ جو مختلف امورِ کائنات کی نگرانی کا کام سرانجام دیتے ہیں ۔ خدا تعالیٰ نے مشرکین کی اس دلیل کو بھی باطل قرار دیا ہے۔ کیونکہ ایک بادشاہ آخر ایک کمزور سا انسان ہوتا ہے اور اکیلے نظامِ مملکت چلانا اس کے لئے ناگزیر ہے۔ وہ نہ تو ہر کسی کی بات سن سکتا ہے، نہ اس کا مداوا کرسکتا ہے ، نہ ہی اپنی مملکت کے ہر کونے میں بذاتِ خود پہنچ سکتا ہے۔ جبکہ اللہ تعالیٰ ایسے تمام