کتاب: محدث شمارہ 256 - صفحہ 2
کتاب: محدث شمارہ 256
مصنف: حافظ عبد الرحمن مدنی
پبلیشر: مجلس التحقیق الاسلامی لاہور
ترجمہ:
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
فکر و نظر
جہادی تنظیمیں ، دینی مدارس اور حکومتی پالیسی
یوں تو گذشتہ کئی برسوں سے یہود و ہنود کی ایجنٹ این جی اوز پاکستان کے دینی مدارس کے خلاف منفی پراپیگنڈہ کی مہم برپا کئے ہوئے ہیں مگر جنگ ِافغانستان میں طالبان کی عسکری شکست کے بعد سیکولر طبقہ ایک نئے جوش ولولہ کے ساتھ دینی مدارس کے خلاف ہرزہ سرائی میں مصروف ہے۔ سب سے افسوس ناک امر یہ ہے کہ امریکی ایجنڈے کی تکمیل میں دینی مدارس پر انتہا پسندوں کی آماجگاہیں اور ’دہشت گردوں کی نرسریاں ‘ جیسے بے ہودہ الزامات کی تکرار کی جارہی ہے۔ کبھی صدرِ مملکت جنرل پرویز مشرف پاکستان سے ’انتہا پسندی‘ کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعلان کرتے ہیں تو کبھی سیکولرزم کو ’دین‘ کا درجہ دینے والے پاکستان کے وزیرداخلہ جناب معین الدین حیدر دینی مدارس سے فارغ التحصیل علماء اور دینی راہنماؤں کو ’چند قاعدے‘ پڑھنے والے جاہل افراد کا دل آزار طعنہ دیتے ہیں ۔
انگریزی سیکولر پریس اپنے زہریلے مضامین کے ذریعے سیکولر حکومت کو دینی مدارس کے خلاف انتہائی اقدام اٹھانے کے لئے بے حد اشتعال انگیز مہم برپا کئے ہوئے ہے۔ سیکولر صحافی اپنے مضامین میں جنرل پرویز مشرف کو اُکسا رہے ہیں کہ دینی مدارس کے خلاف بھرپور اقدام اُٹھانے کا اس سے زیادہ مناسب موقع پھر ہاتھ نہیں آئے گا کیونکہ طالبان کی حکومت کے خاتمہ کے بعد پاکستان کا دینی طبقہ اس وقت سخت حزن و ملال اور مایوسی میں مبتلا ہے، وہ اس وقت حکومت کے خلاف تحریک چلانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
عید الفطر کے فوراً بعد جہادی تنظیموں اور دینی مدارس کے خلاف حکومت ِپاکستان کی جانب سے وسیع پیمانے پر ’کریک ڈاؤن‘ کا آغاز کردیا گیا ہے۔ لشکر ِطیبہ کے امیر حافظ محمد سعید اور جیش محمد کے سالار مولانا اظہر مسعود کے علاوہ جہادی تنظیموں سے وابستہ سینکڑوں افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔ جہادی تنظیموں کے ملک بھر میں پھیلے ہوئے نیٹ ورک کو تباہ کرنے کے لئے وسیع پیمانے پر پکڑ دھکڑ کا بازار گرم نظر آتا ہے، ان کے دفاتر کو جبراً بند کرایا جارہا ہے۔ امریکی ہدایات کی تعمیل میں لشکر ِطیبہ اور جیش محمد کے اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے ہیں ۔ اس سے پہلے ’الرشید ٹرسٹ‘ اور ’الخیر فاؤنڈیشن‘ جیسے بے ضرر فلاحی اداروں کے اکاؤنٹس بھی منجمد کئے جاچکے ہیں ۔ دینی مدارس میں سرکاری کارندے پڑتال کے بہانے گھس کر خوف