کتاب: محدث شمارہ 255 - صفحہ 57
مقابلہ میں کرتے ہیں اور ان کی شرارتوں سے تیری پناہ چاہتے ہیں ۔“ یہ دعا بھی پڑھ سکتے ہیں : اللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُوْمِنِيْنَ وَالْمُوْمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِيْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَاَلِّفْ بَيْنَ قُلُوْبِهِمْ وَاَصْلِحْ ذَاتَ بَيْنِهِمْ وَانْصُرْهُمْ عَلٰی عَدُوِّکَ وَعَدُوِّهِمْ ، اللّٰهُمَّ الْعَنِ الْکَفَرَةََ الَّذِيْنَ يَصُدُّوْنَ َعَنْ سَبِيْلَکَ وَيُکَذِّبُوْنَ رُسُلَکَ وَيُقَاتِلُوْنَ اَوْلِيَاءَ کَ ، اللّٰهُمَّ خَالِفْ بَيْنَ کَلِمَتِهِمْ وَزَلْزِلْ أقْدَامَهُمْ وَأنْزِلْ بِهِمْ بَأسَکَ الَّذِیْ لَاتَرُدُّہُ عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِيْنَ“ (حصن حصین: ص ۱۳۰) ”اے اللہ! سب ایمان والے مسلمان مردوں اور ایمان والی مسلمان عورتوں کو بخش دے اور ان کے دلوں میں الفت و محبت ڈال دے اور ان کے آپس کے معاملات درست فرما دے اور ان کے اور اپنے دشمنوں کے مقابلہ میں ان کی مدد فرما۔ اے اللہ! ان کافروں پرلعنت فرماجو تیری راہ سے لوگوں کو روکتے ہیں اور تیرے رسولوں کو جھٹلاتے ہیں اور تیرے نیک بندوں سے جنگ کرتے ہیں ۔ اے اللہ! تو ان کے منصوبوں میں اختلاف ڈال دے اور ان کے قدم ڈگمگا دے اور ان پر اپنا وہ عذاب نازل کر جس کو تو مجرم قوم سے کبھی نہیں ہٹاتا۔“ میدانِ جنگ میں پڑھنے کی دُعا غزوہٴ خندق میں جب عرب کے تمام قبائل اور خیبر کے یہودیوں نے مل کر مدینہ منورہ پر حملہ کیا تو سراسیمہ اور دہشت زدہ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کی: یارسول اللہ! کوئی دعا ہے جو ہم اس موقع پر پڑھیں ۔ مارے خوف کے ہمارے کلیجے منہ کو آگئے ہیں ۔ آپ نے فرمایا: ہاں یوں کہو اللّٰهُمَّ اسْتُرْعَوْرَاتِنَا وَاٰمِنْ رَّوْعَا تِنَا ”الٰہی! ہمارے عیوب پر پردہ ڈال (ہمارے دفاع کے کمزور پہلو دشمن کی نگاہ سے اوجھل رکھ) اور ہماری گھبراہٹیں امن سے بدل دے“ صحابی کا بیان ہے، ہم نے یہ دعا پڑھی۔ اللہ تعالیٰ نے ہماری غیبی امداد فرمائی اور اتنے زور کی آندھی چلائی کہ دشمن بے بس ہوکر پسپا ہونے پر مجبور ہوگیا۔ (رواہ احمدبحوالہ مشکوٰة : ص ۲۱۶) اس حدیث کی تائید قرآن حکیم سے بھی ہوتی ہے: ﴿فَأرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ رِيْحًا وَجُنُوْداً لَمْ تَرَوْهَا﴾ ”چنانچہ ہم نے کفار کی فوجوں پر آندھی اور ایسے غیبی لشکر بھیجے جو تمہیں نظر نہیں آتے تھے“ یہ دعا قنوتِ نازلہ میں بھی پڑھی جاسکتی ہے۔ اس کے علاوہ بہتر یہ ہے کہ ہر مجاہد بلکہ ہر مسلمان اس مختصر ذکر سے اپنی زبان ہر وقت تر رکھے۔ چلتے پھرتے، سوتے جاگتے ہرحالت میں پڑھتا رہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہٴ خندق میں کفار کے حق میں یہ دُعا بھی فرمائی: