کتاب: محدث شمارہ 255 - صفحہ 56
راضی کردے اور تو بھی ہم سے راضی ہوجا۔“ (۳) اللّٰهُمَّ انْجِ الْمُسْتَضْعَفِيْنَ مِنَ الْمُوٴمِنِيْنَ (مِنْ أهْلِ الْکَشْمِيْرِ وَالاَفْغَانِ وَالْفِلَسْطِيْنَ) وَاشْدُدْ وَطْأتَکَ (عَلَی مَنْ ظَلَمَهُمْ مِنْ کَفَرَةِ الْمَغَارَبَةِ) واَجْعَلْ عَلَيْهِمْ سِنِيْنَ کَسِنْیِ يُوْسُفَ(صحیح مسلم: رقم ۶۷۶) ”الٰہی کشمیر کے کمزور اور ایمانداروں کو نجات دے۔ ان پر ظلم ڈھانے والے کفارِ مغرب کو بُری طرح روند ڈال اور سختی کے ساتھ کچل دے اور ان پر یوسف علیہ السلام کے زمانہ کی سی قحط سالی مسلط کر۔“ یہ دعا آپ مہینہ بھر عشاء کی نماز میں بطورِ قنوتِ نازلہ پڑھتے رہے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ اللہ تعالیٰ نے کمزور مسلمانوں کو کفارِ مکہ کے ظلم و استبداد سے نجات دی اور وہ بخیر و عافیت مدینہ منورہ پہنچ گئے۔ بتقاضائے حال بریکٹ میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ (۴) اللّٰهُمَّ اقْسِمْ لَنَا مِنْ خَشْيَتِکَ مَا تَحُوْلُ بِهِ بَيْنَنَا وَبَيْنَ مَعَاصِيْکَ وَمِنْ طَاعَتِکَ مَا تُبَلِّغُنَا بِه جَنَّتَکَ وَمِنَ الْيَقِيْنِ مَا تَهُوْنُ بِه عَلَيْنَا مَصَائِبَ الدُّنْيَا وَمَتِّعْنَا بَاَسْمَاعِنَا وَاَبْصَارِنَا وَقُوَّاتِنَا مَا اَحْيَيْتَنَا وَاجْعَلْهُ الْوَارِثَ مِنَّا وَاجْعَلْ ثَأرَنَا عَلٰی مَنْ ظَلَمَنَا وَانْصُرْنَا عَلٰی مَنْ عَادَانَا وَلاَ تَجْعَلْ مُصِيْبَتَنَا فِیْ دِيْنِنَا وَلاَ تَجْعَلِ الدُّنْيَا اَکْبَرَ هَمِّنَا وَلاَ مَبْلَغَ عِلْمِنَا وَلاَ تُسَلِّطْ عَلَيْنَا مَنْ لَا يَرْحَمُنَا (مشکوٰة وقال الترمذی: حسن غریب) ”اے اللہ! اپنا ڈر ہمیں اس قدر دے جس کے ذریعے توہمارے اور اپنی نافرمانیوں کے درمیان حائل ہوجائے اور اپنی فرمانبرداری کی اتنی توفیق عطا فرما جس کے ساتھ تو ہمیں جنت میں پہنچا دے اور اتنے یقین سے نواز جس کے باعث تو ہم پر دنیا کی مصیبتیں آسان کردے اور جب تک ہمیں زندہ رکھے ہمیں اپنے کانوں ، آنکھوں اور دوسری قوتوں سے متمتع ہونے کا موقع دے اور ان قوتوں کو آخر دم تک قائم رکھ کر ہمارا وارث بنا۔ جن لوگوں نے ہم پر مظالم توڑے ہیں ان سے ہمارا انتقام لے اور جنہوں نے ہم سے دشمنی کی ہے ان کے خلاف ہماری مدد فرما۔ہمارے دین کی وجہ سے ہم پر مصیبت نہ ڈال اور دنیا کو ہمارا بڑامقصد اور منتہائے علم نہ بنا اور بے رحم اور ظالموں کو ہم پر مسلط نہ کر۔“ شاہ ولی اللہ رحمۃ اللہ علیہ حجة اللہ میں فرماتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم دشمن کی ہلاکت کیلئے یہ دعا مانگا کرتے تھے: اللّٰهُمَّ مُنِزِلَ الْکِتَابِ سَرِيْعَ الْحِسَابِ اللّٰهُمَّ اهْزِمِ الاَحْزَابَ اللّٰهُمَّ اهْزِمْهُمْ وَزَلْزِلْهُمْ اللّٰهُمَّ إنَّا نَجْعَلُکَ فِیْ نُحُوْرِهِمْ وَنَعُوْذُ بِکَ مِنْ شُرُوْرِهِمْ (مشکوٰة: رقم ۲۴۲۶ بحوالہ بخاری ومسلم) ”اے اللہ! کتاب کواتارنے والے، جلد حساب لینے والے، دشمن کی فوجوں کو شکست فاش دے، الٰہی! ان کو شکست دے اور میدان جنگ میں ان کے قدم اکھاڑ دے۔ الٰہی! ہم تجھے ہی ان کے