کتاب: محدث شمارہ 255 - صفحہ 53
چنانچہ مسلمانوں کو اپنی مساجد میں دفع بلا کے لئے قنوتِ نازلہ کا اہتمام کرنا چاہئے۔] کیا قنوتِ نازلہ کے لئے کوئی مخصوص دعا ہے؟ قنوتِ نازلہ سے مقصود یہ ہے کہ مظلوم و مقہور مسلمانوں کی نصرت و کامیابی اور خونخوار وسفاک دشمن کی تباہی و بربادی کے لئے دعا کی جائے۔ اس لئے جو دعا اس مقصد کو پورا کرے، وہ قنوتِ نازلہ میں پڑھی جاسکتی ہے۔ اس کے لئے کوئی مخصوص دعا اس طرح متعین نہیں کہ اس کے بغیر قنوت ہو ہی نہ سکے۔ ہاں بعض لوگ کہتے ہیں کہ جب تک مشہور دعا: اللّٰهُمَّ اهْدِنِیْ فِيْمَنْ هَدَيْتَ الخ (جو جماعت کی صورت میں جمع کے الفاظ سے بدل کر یعنی اللّٰهُمَّ اهْدِِنَا فِيْمَنْ هَدَيْتَ کہہ کر پڑھی جاتی ہے) نہ پڑھی جائے قنوت حاصل نہیں ہوتی۔ لیکن صحیح بات یہ ہے کہ ان مذکورہ الفاظ کے ساتھ قنوت کرنا مستحب توہے، شرط نہیں ۔ یہ تفصیل امام نووی رحمۃ اللہ علیہ نے شرح مسلم میں یوں بیان فرمائی ہے : والصحيح أنه لا يتعين فيه دعاء مخصوص بل يحصل بکل دعاء وفيه وجه أنه لا يحصل إلا بالدعاء المشهور اللہ م اهدنی إلی آخره والصحيح أن هذا مستحب لا شرط (مسلم مع النووی: ۵/۱۷۶) لیکن زیادہ مناسب اور اولیٰ یہ ہے کہ یہ دعا بھی پڑھی جائے۔ اس کے بعد وہ دعائیں پڑھی جائیں جو اسی مضمون کی قرآن حکیم میں بیان ہوئی ہیں اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ پہلی اُمتوں کے مسلمانوں نے اپنی نصرت اور دشمن کی ہلاکت کے لئے ہم سے یوں دعا کی اور ہم نے اسے شرفِ پذیرائی بخشا۔ اس کے بعد وہ دعائیں پڑھی جائیں جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور سلف اُمت کا معمول تھیں ۔ چنانچہ یہ دعائیں مع ترجمہ ذیل میں درج کی جاتی ہیں ۔ یہ سب یا ان میں سے بعض پڑھ لی جائیں تو قنوتِ نازلہ کا مقصد حاصل ہوجاتا ہے۔ قنوتِ نازلہ کی قرآنی دعائیں ﴿رَبَّنَا ظَلَمْنَا أنْفُسَنَا وَإنْ لَّمْ تَغْفِرْلَنَا وَتَرْحَمْنَا لَنَکُوْنَنَّ مِنَ الْخَاسِرِيْنَ﴾ ”اے ہمارے ربّ! ہم نے اپنی جانوں پر بہت ظلم کئے۔ اب اگر تو ہمیں نہ بخشے گا اور ہم پررحم نہ فرمائے گا تو یقینا ہم گھاٹے میں رہیں گے۔“(الاعراف: ۲۳) وعن أنس قال کان أکثر دعاء النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم : اللّٰه م ﴿رَبَّنَا اٰتِنَا فِیْ الدُّنْيَا حَسَنَةً وَّفِیْ الاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ﴾(البقرة: ۲۰۱) (بخاری ومسلم) ”اے ہمارے ربّ! ہمیں دنیا میں بھلائی دے اور آخرت میں بھی بھلائی عطا فرما اور ہمیں آگ کے عذاب سے محفوظ رکھ“