کتاب: محدث شمارہ 255 - صفحہ 43
” روزہ کے علاوہ بنی آدم کے ہر عمل کا اجر ہے روزہ صرف میرے لئے اور میں ہی ا س کا اجر دوں گا… روزہ ڈھال ہے پس جو کوئی روزہ رکھے تو وہ فحش کاموں سے باز رہے اور اگر کوئی اسے تنگ کرے یا لڑائی کرے تو وہ کہہ دے کہ میں روزہ سے ہوں ۔ اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے ، روزہ دار کے منہ کی بو اللہ تعالیٰ کو مشک کی خوشبو سے زیادہ پسندیدہ ہے اور روزہ دار کے لئے دو خوشیاں ہیں : ایک روزہ افطار کرتے ہوئے اور دوسری (روزِ قیامت) اللہ ربّ العالمین سے ملتے ہوئے۔“ (مسلم:۲۷۰۰) اور دوسری حدیث میں ہے کہ
”بنی آدم کے ہر نیک عمل کو دس گنا سے لے کر سات سو گنا تک بڑھایا جاتا ہے مگر روزہ (کے ساتھ یہ معاملہ نہیں ) میرے لئے ہے اور میں ہی اس کی جزا دوں گاکیونکہ اس (روزہ دار) نے میری وجہ سے کھانا پینا چھوڑ رکھا تھا۔“(مسلم:۲۷۰۱)
مذکور احادیث سے روزہ کی فضیلت درج ذیل وجوہ سے ثابت ہوتی ہے :
۱) تمام عبادات میں سے اللہ تعالیٰ نے روزہ کے اجروثواب کو اپنے ساتھ خاص کیا ہے کیونکہ روزہ اللہ تعالیٰ اور بندے کے درمیان ایک راز ہے جس سے دوسرا کوئی مطلع نہیں ہوسکتا۔ انسان چاہے تو چھپ کر کھا پی سکتا ہے مگر اللہ تعالیٰ کے خوف اور اس کی خوشنودی کے خاطر وہ ایسا نہیں کرتا گویا کہ روزہ ایک خالص ترین عبادت ہے۔
۲) اللہ نے روزہ کا اجر وثواب بغیر حساب وکتاب دینے کا وعدہ کیا ہے کیونکہ روزہ دار کو بھوک، پیاس، کمزوری بدن جیسے حالات سے گزرنا پڑتا ہے اور یہ کہ روزہ دار میں صبر کی تمام قسمیں جمع ہوجاتی ہیں ۔
۳) روزہ گناہوں سے بڑی مضبوط ڈھال کا کام دیتا ہے۔
۴) اللہ تعالیٰ کے ہاں روزہ دار کی بہت ہی قدر و منزلت ہے حتیٰ کہ اس کے منہ کی بو مشک کی خوشبو سے بھی زیادہ پسندیدہ ہے۔
۵) روزہ دار کو روزہ کھولتے ہوئے دو خوشیاں حاصل ہوتی ہیں :
(i) افطار کی خوشی (ii) جب اللہ تعالیٰ کے پاس پہنچے گا تو روزہ رکھنے کی وجہ سے خوش ہوگا۔
لیلة القدر کی فضیلت
رمضان المبارک کے آخری دس دنوں میں ایک ایسی عظیم رات ہے کہ اس کی بندگی ہزار مہینوں کی عبادت سے بھی بڑھ کر ہے۔اللہ جل شانہ نے اس رات میں قرآن مجید کو لوحِ محفوظ سے آسمانِ دنیا پر نازل کیا۔جہاں سے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ گرامی پر اس مقدس کتاب کا نزول ہوتا رہا۔ اللہ تعالیٰ قرآنِ مجید میں ارشاد فرماتے ہیں
”بے شک ہم نے اس (قرآن کو) لیلة القدر میں نازل کیا۔ اور تم کو کیا معلوم کہ لیلة القدر کیا ہے؟ لیلة القدر ہزار مہینوں کی بندگی سے بہتر ہے اس میں فرشتے اور جبریل علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے حکم سے نازل ہوتے ہیں اور یہ رات طلوع فجر تک سلامتی ہی سلامتی ہے۔“ (سورة القدر)