کتاب: محدث شمارہ 255 - صفحہ 16
ناولOld Man and Sea میں انسانی جذبے کے ناقابل شکست ہونے کا اظہار ان الفاظ میں کیا ہے:
"A man can be destroyed but not defeated"
”ایک انسان کوتباہ تو کیا جاسکتا ہے ،مگر اسے شکست نہیں دی جاسکتی“
اس عظیم خیال پر مصنف کو نوبل انعام سے نوازا گیا۔ہیمنگ وے کے یہ الفاظ آج کے غیور افغانیوں پر صادق آتے ہیں ۔کاش کہ کوئی امریکی صدربش کویہ سمجھا سکے کہ ہزاروں ٹن بارود کی بارش سے قوموں کے عزم کوشکست نہیں دی جا سکتی۔ افغان تباہ تو ہوجائیں گے مگر وہ غلامی کی ذلت کبھی گوارا نہیں کریں گے۔امریکہ کوبالآخر افغانستان سے ذلیل ہو کر نکلنا پڑے گا۔
(۱۰) ہمارے وہ روشن خیال جنہیں طالبان پر یہ اعتراض تھا کہ وہ بنیاد پرست اورعورت دشمن ہیں ، آج شمالی اتحاد کی ننگ ِانسانیت کاروائیوں پر مہر بہ لب ہیں ۔ان کے نزدیک طالبان کا ’جرم‘ یہ تھا کہ وہ لوگوں کوڈاڑھی رکھنے کی تلقین کرتے تھے ، طالبان کا یہ جرم بھی’ناقابل معافی‘سمجھا گیا کہ وہ عورتوں کوبرقعے پہناتے تھے۔مغربی ذرائع ابلاغ آج کل ایک دفعہ پھر طالبان کے ان ’جرائم‘ سے اہل مغرب کوآگاہ کررہے ہیں ۔مگر آج کابل میں مسلمانوں کی ڈاڑھیاں نوچنے والوں اورعفت مآب عورتوں کوبے آبرو کرنے والے وحشی بھیڑیوں پر کوئی روشن خیال ’فردِ جرم‘ عائد کرنے کوتیار نہیں ہے۔ کوئی تو بتائے کہ طالبان کا جرم شدید تھا یا پھر شمالی اتحاد کے سفاک فوجیوں کا ؟
کابل کے بازار ایک دفعہ پھر ظاہر شاہ اور داود کی حکومت کے دور کا نقشہ پیش کرنے لگے ہیں ۔ طالبان کے جانے کے بعد کئی لوگ یہ موازنہ کر رہے ہیں ۔جناب ارشاد احمد حقانی جنہیں اب بھی مشرف حکومت کے فیصلہ کی ’اصابت‘ پر اصرار ہے ، انہیں بھی ضمیر کے ہاتھوں مجبور ہوکر حقیقت کا اعتراف کیے بغیر چارہ نہیں ہے: فرماتے ہیں
”میں آج ان چند صداقتوں کی طرف سے اشارہ کرنا چاہتا ہوں جو حالیہ واقعات سے نکھر کر سامنے آتی ہیں اورشاید ان لوگوں کوبھی نظرآجائیں جن کوپہلے دکھائی نہیں دیتی تھیں۔ذرا غور کیجئے کہ طالبان کے منظر سے (تاحال) جزواً ہٹ جانے اور شمالی اتحاد کے آگے آجانے کے بعد اہل پاکستان کی بہت بڑی تعداد کو شدت سے یہ احساس ہوا ہے کہ ہم افغانستان میں دوستوں سے محروم ہوگئے ہیں او روہاں کوئی ہمارا ہمدرد اور حامی موجود نہیں رہا۔جو لوگ طالبان کے بارے میں یہ کہنے کے عادی ہیں کہ ا ن کا فہم اسلام محدود او رناقص تھا ، اس لیے ہمیں ان کی حمایت نہیں کرنی چاہیے تھی۔ کیا وہ نہیں دیکھتے کہ شمالی اتحاد کے انتہائی سیاہ اور شرم ناک ریکارڈ کے باوجود جو طاقتیں طالبان سے ناخوش تھیں ، وہ مسلسل اس کی دامے درمے سخنے حمایت کرتی رہیں ۔کیا روس، ہندوستان ،ایران اور ایک حد تک ترکی نے بھی یہ کہا کہ چونکہ شمالی اتحاد کے اکثر وبیشتر قائدین کا