کتاب: محدث شمارہ 254 - صفحہ 5
لئے مساجد میں گوشہ نشین ہونے لگے، اور اس طرح غارِ حرا کے اعتکاف کی یاد ہر سال زندہ ہونے لگی۔ آپ بھوکے پیاسے رہتے تھے، لہٰذا تمام مسلمانوں کو حکم دیا گیا کہ تم بھی بھوکے پیاسے رہو، تاکہ ان برکتوں اور رحمتوں میں سے حصہ پاؤ جو نزولِ قرآن کے مبارک دنوں کے لئے مخصوص تھیں ۔
چنانچہ جس طرح اُسوہ ابراہیمی کی یادگار حج کو فرض کرکے قائم رکھی گئی، اسی طرح اُسوۂ محمدی کی بھی یادگار ماہِ رمضان المبارک کی صورت میں قائم رکھی گئی جو چودہ سو برس گزر جانے کے بعد بھی زندہ ہے اور ان شاء اللہ ابد الآباد تک زندہ رہے گی۔
رمضان المبارک
رمضان المبارک کیا ہے؟ سعادتِ انسانی اور ہدایت ِاقوام و ملل کے ظہور کی وہ عظیم الشان یادگار ہے جس کا دروازہ قرآنِ حکیم کے نزول سے دنیا پر کھلا۔ یہی مہینہ خدا کی سب سے بڑی رحمت وبرکت کے نزول کا ذریعہ بنا اور اسی مہینہ میں خدا کی رحمتوں کی صدیوں کے بعد بارش ہوئی اور اسی عہد میں دنیا کی وہ سب سے بڑی خشک سالی ختم ہوئی جو چھ سو سال سے بنی نوعِ انسان کے قلب و روح پر چھائی ہوئی تھی اور اسی موسم میں اَیام اللہ کی وہ بہار آئی جس میں کوہِ فاران کی چوٹیوں پر ابر ِرحمت نمودار ہوا تاکہ کشورِ انسانیت کی سوکھی کھیتیوں کو سرسبز کرے اور کائناتِ ارضی کی تشنگی ہدایت کو سیراب کرے۔
لیلة القدر
اور وہ کون سی رات تھی؟ جس میں سعادتِ انسانی کا یہ مبارک پیغام آیا جس کی تبلیغ صادق ومصدوق محمد عربی علیہ الصلوٰة والسلام کے سپرد ہوئی، جس میں وحی الٰہی کا دروازہ غارِ حرا کے گوشہ نشین پر کھلا، وہ عزت و حرمت کی رات تھی۔ وہ ہزاروں راتوں بلکہ ہزاروں مہینوں سے بہتر رات تھی، کیونکہ اس رات ہم پر برکاتِ ربانی کی سب سے پہلی بارش ہوئی۔ اس رات خزینہ نبوت کے حامل قلب پر کلام الٰہی کے اسرار سب سے پہلے منکشف ہوئے۔ یہ فرشتوں کی آمد کی رات تھی۔ اس رات آسمان کی باتیں زمین والوں کو سنائی گئیں اور اسی رات عصیاں و سرکشی کی تاریکی میں مبتلا اور ظلم و تعدی سے مضطرب اور بے چین دنیا کو امن اور سلامتی کا پیغام ملا
﴿اِنَّا اَنْزَلْنَاه فِیْ لَيْلَةِ الْقَدْرِ وَمَا اَدْرٰکَ مَا لَيْلَةُ الْقَدْرِ لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِّنْ اَلْفِ شَهْرٍ تَنَزَّلُ الْمَلاَئِکَةُ وَالرَّوْحُ فِيْهَا بِاِذْنِ رَبِّهِمْ مِّن کُلِّ اَمْرٍ سَلاَمٌ هِیَ حَتّٰی مَطْلَعِ الْفَجْرِ﴾
”ہم نے قرآن کو عزت و حرمت والی رات میں اتارا، اور ہاں تمہیں کیا معلوم کہ عزت وحرمت والی رات کیا ہے؟ وہ رات ہزار مہینہ سے بہتر ہے، جس میں ارواحِ مقدسہ اور فرشتے حکم الٰہ سے