کتاب: محدث شمارہ 254 - صفحہ 32
من صام اليوم الذي شک فيه فقد عصی أبا القاسم صلی اللہ علیہ وسلم (دارقطنی : ۲/۱۵۷)
”جس شخص نے شکی دن کا روزہ رکھا، اس نے ابوالقاسم کی نافرمانی کی۔ “
شهرا عيد لاينقصان
یہ حدیث کے الفاظ ہیں ۔ بروایت ِابوبکرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
شهرا عيد لاينقصان: رمضان وذوالحجة (صحیح سنن الترمذی: رقم ۵۵۸)
” عید کے دو مہینے کم نہیں ہوتے، ایک رمضان اور دوسرا ذوالحج“
امام احمد رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ ایک سال میں رمضان اور ذوالحج کا مہینہ دونوں ایک ساتھ کم نہیں ہوتے، اگر ایک انتیس دن کا ہے تو دوسرا تیس دن کا ہوگا۔
امام اسحق رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث کا یہ مطلب بیان کیا ہے کہ ”اگر مہینہ انتیس دن کا ہوا توبھی اس پر لفظ تمام کا اطلاق ہوگا، اسے نقص کی طرف منسوب نہیں کیاجائے گا۔“ یعنی امام اسحق رحمۃ اللہ علیہ کے قول کے مطابق دونوں مہینے ایک ساتھ کم ہوسکتے ہیں ۔ ا س کمی کی وجہ سے ثواب میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔
ابن حبان رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث کا یہ معنی بیان کیا ہے کہ ”فضیلت میں دونوں مہینے برابر ہیں ، خواہ ایک مہینہ انتیس دن کا ہو، دوسرا مہینہ تیس دن کا۔“
امام نووی رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک راجح معنی یہ ہے کہ ”ان کے اجر میں کمی واقع نہیں ہوگی۔‘‘ حدیث میں ہے جو شخص رمضان کے روزے ایمان اور حصولِ ثواب کی غرض سے رکھتا ہے، اس کے اگلے تمام گناہ معاف ہوجاتے ہیں ۔ یہ حدیث اپنے عموم کے اعتبار سے اس مہینہ کو بھی شامل ہے جو تیس دن کا ہے اور اس کوبھی شامل ہے جو انتیس دن کا ہو۔ فضیلت ہر دو کی یکساں ہے۔
ٹیلیفون، ریڈیو،تار کے ذریعے شہادت
ٹیلیفون، ریڈیو اور تار یہ سب خبر رسانی کے جدید ذرائع ہیں ۔ ان کے بارے میں ہماری تحقیق یہ ہے کہ جو خبر ٹیلیفون، ریڈیو کے ذریعہ موصول ہو اور یہ معلوم ہوجائے کہ خبر دہندہ مسلمان اور عادل یعنی متدین ہے تو اس طرح ملنے والی خبر کا اعتبار ہوگا۔ اگر یہ پتہ نہ چل سکے تو پھر ایسی خبر کااعتبار نہ ہوگا۔ اس لیے کہ شریعت نے گواہ کے لئے اسلام اور اس کے عادل ہونے کی شرط لگائی ہے جیسا کہ احادیث میں بیان ہوچکا ہے۔
تارِ برقی: کے ذریعہ آنے والی خبر کااعتبار اس لئے نہیں کہ ایک تو اس میں آواز کو کوئی دخل نہیں کہ اس سے خبر دہندہ کی پہچان ہوسکے۔ دوسری بات یہ ہے کہ درمیان میں کئی واسطے پڑتے ہیں جن کے متعلق یہ علم نہیں ہوتا کہ وہ مسلمان ہیں یا غیر مسلم، عادل ہیں یا غیر عادل، البتہ اگرمختلف مقامات سے متعدد