کتاب: محدث شمارہ 254 - صفحہ 26
فقہ واجتہاد مولانا ابوالسلام محمدصدیق، رحمۃ اللہ علیہ سرگودھا
روٴیت ِہلال اور مطالع کا اختلاف
رؤیت ِہلال کا مسئلہ ان چند مسائل میں سے ہے جن سے عامۃ المسلمین اکثر متاثر ہوتے ہیں اور علم نہ ہونے کی بنا پر اہل علم کے متعلق مختلف شبہات بھی پیدا کرتے رہتے ہیں ۔رؤیت ِہلال کا مسئلہ جہاں رؤیت یا شہادت سے تعلق رکھتا ہے، وہاں اس مسئلہ کا ’قضا‘ سے بھی گہرا تعلق ہے جوشہادتیں وصول کرکے ان کے معتبر ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کرتی ہے۔مزید برآں اس مسئلے میں مسلمانوں کی اجتماعیت کی واضح رعایت بھی موجود ہے۔
اسی طرح اختلافِ مطالع کی بنا پر تمام مسلمان ایک مخصوص فاصلے تک ہی ایک رؤیت کی پابندی کرسکتے ہیں ، اور یہ خواہش شرعی لحاظ سے کوئی درجہ استناد نہیں رکھتی کہ دنیا بھر کے تمام مسلمان ایک ہی روزِ عید منائیں ۔جس طرح دنیا بھر میں نمازوں کا وقت ایک نہیں ہوسکتا بلکہ سورج کے طلوع وغروب کے اوقات مختلف ہونے کی وجہ ہر علاقے کے لوگوں کے اوقات قدرے مختلف ہوتے ہیں ، اسی طرح چاند کے طلوع وغروب میں واقعاتی فرق کی بنا پر رمضان، عید الفطر اور عید الاضحی وغیرہ میں بھی فرق لابدی امر ہے۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ اسلامی حکومتوں میں رؤیت ِہلال پر توجہ دینے کا شعور پیدا کیا جائے اورعوام کو بھی اس شرعی امر کی اہمیت کا احساس ہونا چاہئے ، بطورِ شاہداپنی ذمہ داری کا اور رؤیت ہلال کی انتظامیہ تک پہنچانے کا ۔ اس موضوع کے مختلف پہلوؤں پر محدث میں پہلے بھی علمی مباحث شائع ہوچکے ہیں ، جن کی فہرست مقالہ کے آخر میں دی گئی ہے، جبکہ زیر نظر مضمون میں بھی رؤیت ِہلال کے ان تصورات پر ایک جامع بحث موجود ہے۔ (حسن مدنی)
﴿يَسْئَلُوْنَکَ عَنِ الْاَهِلَّةِ قُلْ هِيَ مَوَاقِيْتُ لِلنَّاسِ وَالْحَجِّ﴾ (البقرہ:۱۸۹)
”آپ سے ہلالوں (چاند) کے بارے میں پوچھتے ہیں ، کہہ دیجئے کہ وہ لوگوں کے لئے اوقات (معلوم کرنے) کاذریعہ ہیں اور حج کے لئے۔“
کواکب
علم ہیئت میں یہ بات مسلمہ ہے کہ کواکب میں سے بعض سیارے ایسے ہیں جو آسمان میں گردش کرتے ہیں اور بعض ایسے ہیں جو گردش نہیں کرتے بلکہ اپنی جگہ پر ثابت ہیں۔گردش کرنے والے کواکب کی تعداد سات ہے : (۱) زحل (۲) مشتری (۳) مریخ(۴) شمس (۵) زہرہ (۶) عطارد(۷) قمر
شمس اور قمر کے ماسوا باقی پانچ کواکب کو خُنَّس،جَوَار، کُنَّس کے نام سے تعبیرکیا جاتاہے۔ اس بحث کا تعلق در اصل علم الافلاک سے ہے جس کا ہمارے موضوع سے تعلق نہیں ۔ صرف اتنا بتانا مقصود ہے کہ علم الافلاک کے ماہرین کا یہ نظریہ ہے کہ قمر بھی دوسرے سیاروں کی طرح آسمان میں گردش کرتاہے