کتاب: محدث شمارہ 252 - صفحہ 96
وہ کتنابیوقوف اور حقیر ہے جس کی یہ صفت ہو۔ کیا وہ ان ہولناکیوں کو یاد نہیں کرتا جن کا اسے سامنا کرنا ہے؟ کیا وہ اپنے متعلق ڈرتا نہیں کہ اسے عذاب آنے سے پہلے نیک اعمال کرلینے چاہئیں ، اس لئے کہ عمر بہت جلد گزر جائے گی اور موت اچانک آجائے گی۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿أنْ تَقُوْلَ نَفْسٌ يّٰحَسْرَتٰی عَلٰی مَا فَرَّطَّتُ فِیْ جَنْبِ اللّٰه وَإنْ کُنْتُ لَمِنَ السّٰخِرِيْنَ﴾ (الزمر:۳۹/۵۶) ”ایسا نہ ہو کہ کوئی نفس کہے: ہائے افسوس، میں نے اللہ کے بارے میں کوتاہی کی اور میں مذاق اڑاتا رہ گیا“[1]