کتاب: محدث شمارہ 252 - صفحہ 80
لہٰذا بردباری اور ’ثبات‘ ان عقلمندوں کی صفت ہوتی ہے جن کی عقل میں ایسے تمام اُمور کو سلجھانے کی صلاحیت ہوتی ہے جن میں کم عقل صبر نہیں کرپاتا۔ وہ نتیجے کا انتظار نہیں کرتا کیونکہ اس کا دل بڑے کاموں کو برداشت نہیں کرتا اور نہ کسی بات پر صبر کر پاتا ہے۔ بہت جلد بھڑک اٹھتا ہے اور وقت سے پہلے نتیجے کے لئے جلد بازی کرتا ہے۔ چھٹی صفت … بخل و کنجوسی اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿قُلْ لَوْ أنْتُمْ تَمْلِکُوْنَ خَزَآئِنَ رَحْمَةِ رَبِّیْ إذَا لاَمْسَکْتُمْ خَشْيَةَ الاِنْفَاقِ وَکَانَ الاِنْسَانُ قَتُوْرًا﴾ (الاسراء : ۱۷/۱۰۰) ”آپ فرما دیں کہ اگر میرے ربّ کی رحمت کے خزانوں کے مالک ہو جاؤ تو خرچ ہوجانے کے خوف سے اسے روک رکھو گے اور انسان بڑا کنجوس ہے“ بیشک اللہ تعالیٰ کی وسیع رحمت اور اس کا بڑا فضل اور آسمان و زمین کی بادشاہت اور دولت کے خزانے اگر اس انسان کے ہاتھ میں آجائیں تب بھی وہ کنجوسی کرے گا۔ اسے خدشہ لاحق رہے گا کہ کہیں صرف نہ ہوجائیں ۔ وہ ہوس کی وجہ سے انہیں دبا کر رکھے گا۔انسان کنجوس و بخیل ہے لیکن جس نے اپنے [1]