کتاب: محدث شمارہ 252 - صفحہ 57
۴۔النعیمی، عبدالقادر بن محمد، الدارس فی تاریخ المدارس، ۱/۳۷، مطبعة الترقی، دمشق، ۱۳۶۷۔۷۰ھ ۵۔ابن کثیر، عمادالدین اسماعیل بن عمر، تفسیر القرآن العظیم، ملاحظہ کیجئے بالترتیب:۱/۳۶۳،۳/۴۷۸، ۱/۷۹، ۳۲۷،۴۵۷،۴/۵۴۳،۱/۵۵۵،۳/۲۹۲،۱/۲۹۴،۱/۲۴۳،۲/۱۴۹، امجد اکیڈمی لاہور، الباکستان ۱۴۰۳ھ/۱۹۸۲ء ۶۔ تفصیل کے لئے دیکھئے، تفسیر ابن کثیر ، ۱/۳۔۶ ۷۔ایضاً: ۳/۲۴۶ ۸۔ایضاً: ۳/۲۰۰، خود ابن کثیر نے بھی حدیث سجل کے رد میں ایک جزء تحریرکیا ہے جس کا حوالہ انہوں نے اپنی تفسیر میں دیا ہے، ملاحظہ ہو صفحہ مذکور ۹۔ابن کثیر، تفسیر: ۱/۲۱۶ ۱۰۔ایضاً:۱/۳۰۳ ۱۱۔ایضا ً: ۱/۵۰۱ ۱۲۔ایضاً: ۱/۵۳۶ ۱۳۔ایضاً: ۱/۴۹۹ ۱۴۔ایضاً:۲/۳۰۴ ۱۵۔ایضاً: ۱/۱۵۳ ۱۶۔ایضاً: ۴/۵۶۵ ۱۷۔ایضاً: ۱/۱۹۳ ۱۸۔ایضاً: ۱/۲۱۶۔۲۱۷ ۱۹۔ایضاً:۱/۵۰۴۔۵ ۲۰۔ایضاً: ۲/۸۹۔۹۱ ۲۱۔ایضاً:۱/۴۲۶۔۴۲۷ ۲۲۔ایضاً:۳/۴۰۳ ۲۳۔ایضاً:۲/۳۶۴ ۲۴۔۳/۳۳۰ ۲۵۔ایضاً: ۱/۶۲ ۲۶۔ایضاً:۱/۳۷ ۲۷۔ایضاً: ۱/۳۵۔۳۸ ۲۸۔ایضاً: ۱/۳۲۔۳۵، نیز ملاحظہ کیجئے ۲/۵۵۷ ۲۹۔ایضاً: ۴/۳۴۴ ۳۰۔ایضاً: ۱/۱۴۸ ۳۱۔ایضاً: ۱/۵۲۶ ۳۲۔ایضاً: ۳/۶۷ ۳۳۔ایضاً: ۱/۱۲۴ ۳۴۔ایضاً: ۲/۱۶ ۳۵۔ایضاً: ۱/۲۱۷ ۳۶۔ایضاً:۲/۲۷۵ ۳۷۔ایضاً: ۳/۳۲۹،۳۳۰ ۳۸۔ایضاً:۲/۲۰۲ ۳۹۔ایضاً: ۲/۲۵۹ ۴۰۔ایضاً: ۱/۴۲۔۴۳ ۴۱۔ایضاً: ۱/۵۵۹ ۴۲۔ایضاً:۱/۲۹۴ ۴۳۔ایضاً: ۲/۳۵۹ ۴۴۔ایضاً: ۱/۲۱۵ ۴۵۔ایضاً: ۲/۲۱۱ ۴۶۔ایضاً:۳/۱۸۱۔۱۸۲ ۴۷۔ایضاً:۱/۱۱۰ ۴۸۔ایضاً: ۳/۱۸۱ ۴۹۔ایضاً:۱/۵۵۹۔۵۶۰ ۵۰۔ایضاً: ۳/۱۸۸۔۱۸۹ ۵۱۔ایضاً: ۳/۱۹۰ ۵۲۔ایضاً: ۱/۳۱۵ ۵۳۔ایضاً: ۴/۲۷۲ ۵۴۔ایضاً:۱/۲۵۰۔۲۵۱ ۵۵۔ایضاً: ۱/۲۱۹ ۵۶۔ایضاً: ۲/۴۹۵ ۵۷۔ایضاً: ۱/۳۰ ۵۸۔ایضاً: ۱/۴۲، نیز ملاحظہ کیجئے ۲/۲۸۶ ۵۹۔ایضاً:۲/۴۵۸ ۶۰۔ایضاً: السیوطی، ذیل طبقات الحفاظ، صفحہ ۳۶۱ ۶۱۔الشوکانی، محمدبن علی، البدر الطالع بمحاسن من بعد القرن السابع، ۱/۱۵۳، مطبعة السعادة القاھرہ، الطبعة الاولیٰ، ۱۳۴۸ھ ۶۲۔الحسینی، ذیل تذکرة الحفاظ، صفحہ ۵۸۔۵۹ ۶۳۔ احمدمحمدشاکر، عمدة التفسیر، ۱/۶ 64۔ H.Laoust, Article: Ibn Kathir, the Encyclopaedia of Islam,Vol۔III, P.818.