کتاب: محدث شمارہ 25 - صفحہ 47
تمہید میں بیان کرتے ہیں کہ ’مسلمان کہلانے والے ہزارہا کی تعداد میں عیسائیت و دہریت اختیار کر کے اسلام سے مرتد ہو رہے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ وہ اسلام کی حقیقت سے نا آشنا اور عیسائیت کی حقیقت سے ناواقف ہونے کی وجہ سے ایسا کرتے ہیں۔ ہر بہی خواہ اسلام کا فرض ہے کہ ایسے مسلمانوں کو اسلامی تعلیم کی برتری اور عیسائیت کی حقیقت سے روشناس کرانے کے لئے کوشش کرے۔‘ اسی مقصد کے پیش نظر مصنف نے یہ کتابچہ تحریر کیا ہے تاکہ تحقیق سے ثابت کر دیا جائے کہ عیسائیت کی بنیاد جن کتابوں پر ہے یا جن کتب کو عیسائی الہامی اور خدا کا کلام مانتے ہیں وہ خدا کا کلام نہیں۔
فاضل مضمون نگار نے نہایت ٹھوس دلائل سے موجود اناجیل اور بائیبل (من حیث المجموع) کو انہی کتب کے تضادات اور عیسائی حضرات کے بیانات سے کلامِ غیر الٰہی ثابت کیا ہے۔ تبلیغی اور تحقیقی لحاظ سے یہ کتاب گراں قدر ہے۔ ضرورت ہے کہ اس کتاب کے تراجم مختلف زبانوں میں کئے جائیں اور مختلف ممالک میں اس کی اشاعت کا انتظام و اہتمام کیا جائے۔
------------------------------
نام کتاب : عیسائی صاحبان کے سوالات کے جوابات
مصنف : مبلّغِ اسلام محمد امین (سابق مہنگا پادری)
ضخامت : 80 صفحات
قیمت : 75 پیسے
ملنے کا پتہ : عوامی اسلامک مشن سول لائن لاہور
اس کتاب میں ان سترہ ۱۷ سوالوں کے جواب دیئے گئے ہیں جو عام طور پر عیسائیوں کی طرف سے کئے جاتے ہیں۔ ان سطحی قسم کے سوالوں کا جواب بڑے دلکش اور دلچسپ انداز میں دیا گیا ہے۔ مثلاً سوال ہے: ’’مسیح مردوں کو زندہ کرتے تھے، یہی ان کے ابنُ اللہ ہونے کی کافی دلیل ہے۔‘‘ اس کا جواب یوں دیا گیا ہے: ’’عصائے موسوی کا معجزہ مردوں کے زندہ کرنے کے معجزہ سے کہیں بڑھ کر ہے کیوں کہ مردہ انسان کا تمام ڈھانچہ تو موجود ہوتا ہے صرف روح کی کمی ہوتی ہے جس کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام ’قم باذن اللہ‘ کہہ کر پورا فرما دیا کرتے تھے۔ لیکن ایک سوکھی لکڑی کا اول سانپ کا جسم میں تبدیل ہونا پھر اس میں جان کا پڑ جانا اس معجزہ سے اعلیٰ و ارفع ہے۔‘ ایک دوسرا سوال ملاحظہ ہو۔ ’مسیح بغیر باپ کے بطور اعجاز پیدا ہوئے، کیا اور کوئی نبی ایسا ہوا ہے؟‘‘ اس کا جواب یوں لکھا ہے: ’آدم علیہ السلام کی پیدائش جو بغیر ماں اور باپ کے ہوئی۔ مسیح کی پیدائش سے بڑھ کر اعجاز ہے۔ حضرت مسیح کی کم از کم والدہ تو موجود تھیں۔‘‘ ایسے جوابات بعض اوقات اعلیٰ علمی مباحث سے زیادہ کارگر ہوتے ہیں۔ یہ کتاب محمد امین صاحب کی ذہانت، نکتہ رس طبیعت اور حاضر جوابی کا بہترین نمونہ ہے۔
--------------------