کتاب: محدث شمارہ 25 - صفحہ 34
جائز ہے۔ عبادت صرف خدائے واحد کا ہی حق ہے۔ لہٰذا خدا ہی لا الٰه الا انا کہہ سکتا ہے۔ انسان بلکہ ساری مخلوق نہیں کہہ سکتی۔
اسی طرح جز و دوم محمد رسول اللہ کی بھی کئی صورتیں آئی ہیں مثلاً محمد رسول الله، انك لرسول الله، انك لرسوله، ھو رسول الله اور اني رسول الله امت کے لئے پہلی سب صورتیں جائز ہیں، صرف آخری صورت انی رسول اللہ جائز نہیں۔ کیونکہ یہ رسول کا خاصہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم رسول ہیں ہم رسول نہیں لہٰذا ہم انی رسول اللہ نہیں کہہ سکتے جس طرح آپ ہم سے کہتے ہیں کہ ہم انی رسول اللہ کا ورد کریں۔ اسی طرح ہم آپ سے عرض کرتے ہیں کہ آپ لا اله الّا انا کا ورد کریں کیونکہ وہ بھی قرآن مجید میں آیا ہے۔ جب آپ لا الٰه الّا انا کا ورد نہیں کرتے اور نہیں کر سکتے کیونکہ آپ معبود نہیں ہیں۔ معبود صرف خدا کی ذات ہے لہٰذا لا الٰه الّا انا وہی کہہ سکتا ہے۔ کیونکہ عبادت اسی کا حق ہے۔ اسی طرح ہم انی رسول اللہ نہیں کہہ سکتے کیونکہ وہ رسول کا خاصہ ہے اور ہم رسول نہیں ہیں۔ الزام ان کو دیتے تھے قصور اپنا نکل آیا۔
شرم و حیا ندامت اگر کہیں بکتی
تو ہم بھی لیتے اپنے مہربان کے لئے
15. ورد کے لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لا اله الّا الله انّي رسول الله یا لا الٰه الّا الله محمّد رسول الله نہیں بتایا بلکہ وردکے لئے صرف لا اله الّا الله بتایا ہے جیسا کہ ارشاد ہے:
عن جابر قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم افضل الذکر لا الٰه الا الله وافضل الدعاء الحمد لله رواه الترمذي وابن ماجة (مشكوٰة ص ۲۰۱)
یعنی جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب ذکروں سے افضل لا الٰہ الا اللہ ہے اور سب دعاؤں سے افضل الحمد للہ ہے۔
دوسری حدیث میں ہے:
عن ابی ھریرۃ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لان اقول سبحان الله والحمد لله ولا الٰه الا الله والله اكبر احب الي مما طلعت عليه