کتاب: محدث شمارہ 248 - صفحہ 21
مقالات عبدالمالک سلفی ڈاہروی (
قحط سالی ،اسباب اور علاج
ارضِ پاکستان پر اس وقت بھوک اور پیاس کے بادل منڈلا رہے ہیں ، پورا ملک خشک سالی کی زد میں ہے۔ خاص طور پر صوبہ سندھ اور بلوچستان کے اکثر حصے قحط کی لپیٹ میں ہیں ۔ کئی ہزار ایکڑ زرعی رقبہ بنجر ہوچکا ہے۔ گھاس اور پانی کی کمی سے مویشیوں کی ہلاکت ہورہی ہے۔ بجلی کی بار بار بندش کی وجہ سے معمول کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ صنعت اور زراعت پر نزع کی کیفیت طاری ہے۔ اس کے اسباب کیاہیں اور اس کا علاج کیا ہے؟ اس پر بہت کم لوگ توجہ دیتے ہیں بلکہ افسوسناک بات یہ ہے کہ ماضی کی طرح اس عذابِ الٰہی کی توجیہ اور اس کے اسباب و عوامل اور علاج کی تدبیریں بھی خالصتاً مادّی ذہنیت سے کی جارہی ہیں اور شاید کسی کا ذہن اس با ت کی طرف نہیں جارہا کہ اس ساری صورتحال کے پیچھے قدرت کا خفیہ ہاتھ کارفرما ہے۔
اصل اسباب اور وجوہات کی طرف توجہ دینا اور ان کو حل کرنا شاید کوئی اپنی ذمہ داری ہی تصور نہیں کرتا۔ حسب ِروایت ہر نئی حکومت سابقہ حکمرانوں کو اس کا ذمہ داری ٹھہرا کر بزعم خود اپنا فرض پورا کرلیتی ہے اوراس حوالے سے ٹی وی اور ریڈیو پر چند مذاکرے کروا کر ، اخبارات میں چند خبریں لگوا کر اور قومی خزانے سے قحط زدگان کی اِمداد کم اور تشہیر زیادہ کرکے حکومت گویا اپنے آپ کو بری الذمہ قرار دے لیتی ہے۔ مسلمان ہونے کے ناطے بہرحال ہمارا فرض ہے کہ ان مشکلات کے سدباب کے لئے ہم اپنے دین سے رہنمائی حاصل کریں ۔ اس غرض سے سطورِ ذیل میں قرآن و حدیث کی روشنی میں اس صورتحال کے اسباب اور وجوہات اور علاج کی طرف توجہ مبذول کرانا مقصود ہے۔ وما توفيقی الا باللّٰه!
اسبابِ قحط اور ان کا تدارک … قرآن و حدیث کی روشنی میں
برے اعمال اور ربّ کی نافرمانی :اللہ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں فرمایاہے:
﴿ظَهَرَ الْفَسَادُ فِیْ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ بِمَا کَسَبَتْ أيْدِی النَّاسِ لِيُذِيْقَهُمْ بَعْضَ الَّذِیْ عَمِلُوْا لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُوْنَ﴾ (الروم:۴۱)
”خشکی اور تری میں لوگوں کے برے اعمال کی وجہ سے فساد پھیل گیا تاکہ اللہ تعالیٰ لوگوں کوبعض برے اعمال کی سزا انہیں دنیا میں چکھا دے، شاید کہ لوگ برے اعمال سے باز آجائیں ۔“
[1] متخصص مرکز تعلیم الاسلام ، ستیانہ بنگلہ ...... فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ ( رحمانیہ )