کتاب: محدث شمارہ 248 - صفحہ 17
پر نیت کرنے والے کے بتلائے بغیر مطلع ہونا ممکن نہیں ۔ (غیث الغمام: ص۳۱۸)
دوسری طرف حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ او رابن عمر رضی اللہ عنہ بلاشبہ جلیل القدر صحابہ ہیں ۔ لیکن مسند روایات کے مقابلہ میں ان کے اَقوال کو اختیار کرنا دن کی روشنی میں چراغ جلانے کے مترادف ہے۔ ویسے بھی صحابہ کرام کئی طرح سے عنداللہ معذور ہیں لیکن واضح دلائل ثابت ہونے کے بعد ہمارے لئے کوئی عذر باقی نہیں رہ جاتا۔
تعجب خیز بات یہ ہے کہ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ جن پر فقہ حنفی کا انحصار ہے، وہ بھی جنازہ میں سورہٴ فاتحہ پڑھنے کے قائل ہیں ۔ان کے قول پر تو عمل نہیں کرتے دوسری طرف احناف حضرت ابوہریرہ کو تو غیرفقیہ قرار دیتے ہیں (جیسا کہ نور الانوار میں ہے) اس کے باوجود جنازہ میں فاتحہ پڑھنے کے سلسلہ میں ان کی بات کو تسلیم کرتے ہوئے ان کا ’غیر فقیہ‘ ہونا انہیں نظر نہیں آتا۔ احناف کے ہاں ان دو صحابہ کی اگر اتنی ہی عظمت ہوتی جتنی ظاہر کر رہے ہیں تو وہ انکی روایات کو کبھی ردّ نہ کرتے حالانکہ واقعات اس کے خلاف ہیں ۔ حدیث المصراة، حدیث التسبیع اور أحادیث رفع الیدین وغیرہ اس امر کے واضح شواہد ہیں ۔
احناف کی نماز جنازہ کو’ جھٹکا‘ سے تعبیر کرنا اگرچہ کسی حد تک سخت جملہ ہے لیکن امر واقعہ یہی ہے کہ نمازِ جنازہ میں یہ طرزِعمل جہاں خلافِ سنت ہے وہاں میت سے عدم اعتنائی کا مظہر بھی ہے۔
اب آخری بات یہ ہے کہ میرا تعاقب چونکہ ایک خاص مکتب ِفکر کے حاملین سے متعلق تھا۔ ظاہر ہے اس کے حقیقی مخاطب وہ لوگ ہیں جو اس بدعت کے موجد ہیں نہ کہ جملہ اَحناف، اگرچہ فقہی مسلک میں دیوبندی اور بریلوی سب متفق ہیں ۔مجھے قوی اُمید ہے کہ یہ چند گزارشات آپ کی تشفی کے لئے کافی ہوں گی۔ اللہ ربّ العزت ہم سب کو صراط ِ مستقیم پر چلنے کی توفیق مرحمت فرمائے۔ آمین!
سوال:۱۔عملی زندگی میں فقہ حنفی پر عامل میاں بیوی جب حنفی طلاق سے متاثر ہوجائیں تو حلالہ کی لعنت سے بچنے کے لئے مجبورا ً کسی اہلحدیث سے فتویٰ حاصل کرکے اپنی مطلب براری کرلیتے ہیں اور اپنے عقیدہ یا عمل میں کوئی تبدیلی کرنے پر تیار نہیں ہوتے۔ یہ رجوع شریعت کی نظر میں کیسا ہے؟
۲۔ کچھ لوگ ایسے معروف ہوتے ہیں کہ سیاسی، سماجی حیثیت میں بہت مقبول ہوتے ہیں ۔ ہر مسلک کے لوگوں سے ان کے تعلقات استوار ہوتے ہیں ۔ ان کا کوئی عزیز فوت جائے تو بلاتمیز مسلک و عقیدہ لوگ اس جنازہ میں صرف تعلقات نبھانے کی خاطر چلے جاتے ہیں ۔ اس طرح کے جنازہ میں اہل علم و شعور کو شامل ہونا چاہئے یا نہیں ؟
۳۔ رکوع میں تسبیحاتِ مسنونہ کے علاوہ کوئی دوسری دعا مانگ لینا کیسا ہے، سجدہ میں قرآنی دعا مانگے یا نہ؟
۴۔ نماز میں سجدہ تلاوت آجائے تو کتنے سجدے کرنے ہیں ۔ مسنونہ دعا کے علاوہ کوئی دوسری دعا مانگ لینے کا کوئی حرج تو نہیں ۔ امام اپنی ضرورت کی کوئی دعافرض نماز کے سجدہ میں مانگے تو خیانت تو نہیں بن جائے گی؟