کتاب: محدث شمارہ 247 - صفحہ 21
کتاب وحکمت مولانا عبدالغفار حسن مدظلہ
قرآن فہمی کے بنیادی اُصول
مولانا عبدالغفار حسن کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ۔ موصوف ایک ممتاز عالم دین، ژرف نگاہ محقق، کہنہ مشق بزرگ اُستاد ہیں ۔ عمر ۸۵ سال کے لگ بھگ ہے اورآج کل بوجہ ضعف ِپیری صاحب ِفراش ہیں ۔آپ کا تدریسی دورانیہ ۵۰ سال پر محیط ہے جس میں ۱۶ برس مدینہ منورہ میں قائم عالم اسلام کی مایہ ناز اسلامی یونیورسٹی میں تدریس کے فرائض انجام دینے کے علاوہ جامعہ رحمانیہ بنارس،مدرسہ کوثر العلوم مالیر کوٹلہ اور جامعہ تعلیمات فیصل آبادمیں بھی آپ تدریس کے منصب پر فائز رہے۔
آپ کے والد بزرگوار مولانا حافظ عبدالستار حسن عمرپوری، حضرت شیخ الکل سید نذیرحسین محدث دہلوی کے ارشد تلامذہ میں سے تھے۔ مولانا عبد الغفار حسن نے دسمبر ۱۹۳۳ء میں دارالحدیث رحمانیہ (دہلی) سے درسِ نظامی کی سند حاصل کی۔ ۱۹۳۵ ء میں لکھنوٴ یونیورسٹی سے ادیب عربی اور ۱۹۴۰ء میں پنجاب یونیورسٹی سے مولوی فاضل کا امتحان پاس کیا۔آپ نے شیخ الحدیث مولانا احمداللہ، صاحب ِتحفہ الاحوذی مولانا عبدالرحمن مبارکپوری، مولانا عبیداللہ مبارکپوری، مولانا محمد سورتی اور ان کے علاوہ کئی دیگر جلیل القدر اور اساطین علماءِ کرام سے کسب ِفیض کیا ۔
موصوف ۱۹۴۱ء سے ۱۹۵۷ء تک تقریباً سولہ سال تک جماعت ِاسلامی کے رکن رہے اورمتعدد بار مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن بھی منتخب ہوئے۔ دو مرتبہ بانی ٴجماعت مولانا مودودی کی غیر حاضری میں امارتِ جماعت کی ذمہ داری کے فرائض سرانجام دیئے۔ ا س کے بعد ۱۹۵۷ء میں طریق کار سے اختلاف کی بنا پر جماعت سے الگ ہوگئے۔
۱۹۸۰ء میں اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن مقرر ہوئے۔جس دوران اہم دینی مسائل کی تحقیق کا سلسلہ جاری رہا۔آپ کی تصنیفی کاوشیں بھی قابل قدر ہیں ، مشہور تصانیف میں (۱) انتخابِ حدیث (۲) عظمت ِحدیث (۳) معیار خاتون (۴) حقیقت ِدعا (۵) دین میں غلو جیسی معرکۃالارا تصانیف شامل ہیں ۔
زیر نظر مضمون دراصل آپ کی ایک تقریر سے ترتیب دیا گیا ہے جس میں آپ نے قرآن فہمی کے اُصولوں پر مثالوں کی مدد سے اَحسن انداز میں روشنی ڈالی ہے۔ اس مضمون کے ساتھ ہی تفسیر قرآن پر آپ کے مضامین کا ایک سلسلہ ہم محدث میں شروع کررہے ہیں جس میں آپ نے علامہ حافظ ابن قیم کے تفسیری افادات کا اردو ترجمہ وتفہیم فرمائی ہے۔
انہی دنوں میں مولانا حافظ صلاح الدین یوسف کی مختصر تفسیر بنام احسن البیان پر بھی آپ نے نظر ثانی فرمائی ہے ۔آپ کا علمی مرتبہ مسلم ہے اور آپ کی عالمانہ شخصیت علماءِ اسلام کی آبروہے، اللہ تعالیٰ آپ کو صحت یاب فرمائے اور آپ کے علم وتجربہ سے امت کو زیادہ سے زیادہ فیض یاب فرمائے۔ آمین ! ادارہ
﴿ الرٰ، کِتٰبٌ اَنْزَلْنَاهُ اِلَيْکَ لِتُخْرِجَ النَّاسَ مِنَ الظُّلُمٰتِ إلَی النُّوْرِ بِإذْنِ رَبِّهِمْ إلٰی صِرَاطِ الْعَزِيْزِ الْحَمِيْدِ، اللّٰهِ الَّذِیْ لَهُ مَا فِی السَّمٰوٰاتِ وَمَا فِی الأرْضِ وَوَيْلٌ لِلْکٰفِرِيْنَ مِنْ عَذَابٍ شَدِيْدٍ، الَّذِيْنَ يَسْتَحِبُّوْنَ الْحَيٰوةَ الدُّنْيَا عَلَی الاٰخِرَةِ