کتاب: محدث شمارہ 246 - صفحہ 74
اسلام اور عیسائیت شیخ ابراہیم محمد الحقیل مسلمانوں کو عیسائی بنانے کی تاریخی مہم ( عیسائی مشنری اِداروں کی سرگرمیاں دنیا بھر میں زروں پر ہیں، بالخصوص پس ماندہ علاقوں اور افریقہ کے دوردراز دیہاتوں میں عیسائی مشنریوں نے اپنے بیسیوں مشن شروع کررکھے ہیں ۔ مسائل میں گھرے فاقہ زدہ انسان پیٹ بھرنے کی خاطر دھڑا دھڑ عیسائیت قبول کررہے ہیں ۔اسلام کی موٴثر دعوت سے عیسائی ہمیشہ سے ہی خائف رہے ہیں کیونکہ دیگر مذاہب مخصوص اَقوام تک محدود رہتے ہیں جبکہ اسلام کی دعوت ہر عقل وبصیرت رکھنے والے کو متاثر کرتی ہے ۔عیسائیوں نے اسلام کی قوت کے سامنے بند باندھنے کیلئے جدید ذرائع کے بھر پور استعمال کے ساتھ ساتھ اپنے خزانوں کے بھی منہ کھول رکھے ہیں ۔ عیسائیت کے ان تبلیغی مشنوں کا چرچا اخبارات میں آئے روز چھپتا رہتا ہے۔ پاکستان میں عیسائیوں کی حیران کن چلت پھرت اور اسلام کش سرگرمیوں کی رپورٹ ’محدث‘ کے گذشتہ شمارے میں شائع کی گئی تھی۔ عربی زبان میں اِسے حرکۃ تنصیریۃ یعنی ’عیسائی بنانے کی تحریک‘ سے موسوم کیا جاتاہے۔ عالم عرب میں بھی اس بارے میں بہت تشویش پائی جاتی ہے اور عربی مجلات ورسائل میں اس پر بیش بہا تحقیقی لٹریچر شائع ہورہا ہے۔اس موضوع کی اہمیت کی پیش نظر مجلس التحقیق الاسلامی کے ’شعبہٴ ترجمہ‘ میں مختلف عربی رسائل میں شائع ہونے والے اہم مقالات کے تراجم کئے گئے ہیں جنہیں محدث کی قریبی اشاعتوں میں شائع کیا جاتا رہے گا۔زیر نظر مقالہ کا ترجمہ مجلس التحقیق الاسلامی کے رکن جناب محمد اسلم صدیق نے کیا ہے، جس پر مدیر مجلس التحقیق الاسلامی مولانا محمد رمضان سلفی نے نظر ثانی فرمائی ہے۔ (حسن مدنی) اللہ تعالیٰ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو جن و انس اور عرب و عجم تمام کے لئے پیغمبر بنا کر مبعوث فرمایاتاکہ آپ انہیں کفر و شرک کی آندھیوں سے نکال کر راہِ ہدایت پر گامزن کردیں،اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ”اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم نے آپ کو تمام انسانوں کے لئے خوشخبری دینے والا اور ڈرانے والا بناکر بھیجا لیکن اکثر لوگ اس حقیقت سے بے خبر ہیں“ (سبا:۲۸) … فرمانِ الٰہی ہے: ﴿وَمَا اَرْسَلْنَاکَ اِلاَّ رَحْمَةً لِّلْعَالَمِيْنَ﴾ (الانبیاء:۱۰۷) ”اے پیغمبر! ہم نے تجھے نہیں بھیجا مگر اس لئے تاکہ تمام کائنات کے لئے رحمت کا ظہور ہو“ اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کو اور اس کے بعد مسلمانوں کو یہ فریضہ تبلیغ انجام دینے کا فرض سونپا تو اب جن کے پاس یہ دعوت پہنچ چکی، ان کے لئے ہی دو راستے ہیں : یا تو اس دعوت کو قبول کرکے دائرہ اسلام میں داخل ہوجائیں، ایسے لوگ مسلمانوں کے بھائی ہیں ۔ انہیں وہ تمام حقوق حاصل ہوں گے جو دوسرے مسلمانوں کو حاصل ہیں اور ان تمام فرائض کے وہ پابند ہوں گے جن کے تمام مسلمان پابند ہیں، فرمانِ الٰہی ہے: ﴿اِنَّمَا الْمُوٴْمِنُوْنَ إِخْوَةٌ﴾