کتاب: محدث شمارہ 246 - صفحہ 67
کمی کی جائے گی۔ مذہب کے معاملہ میں ان پر کوئی جبر نہیں کیا جائے گا“ (تاریخ اسلام، ص۱۸۹) عہد ِفاروقی میں ہی مسلم افواج کے سپہ سالار حضرت ابوعبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ کو رومیوں کے دباؤ کی وجہ سے شام کا ایک شہر چھوڑنا پڑا تو حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ نے ذمیوں کا جزیہ یہ کہہ کر واپس لوٹا دیا کہ اب ہم تمہاری حفاظت کرنے سے قاصر ہیں ۔ وہ سماں دیکھنے کا قابل تھاکہ مسلمان رخت ِسفر باندھ رہے تھے اور عیسائی زار زار رو رہے تھے، ان کے بشپ نے ہاتھ میں انجیل لے کر کہا ”اس مقدس کتاب کی قسم! اگر کبھی ہمیں اپنا حاکم خود منتخب کرنے کا اختیار دیا گیا تو ہم عربوں کو ہی منتخب کریں گے۔“ (یورپ پر اسلام کے احسان، ص۱۲۸) ۷۱۱ء میں مجاہد اسلام محمد بن قاسم نے سندھ فتح کیا اور صرف تین سال وہاں قیام کیا۔ ان تین برسوں میں محمد بن قاسم نے اپنے حسن سلوک اور حسن تدبر سے سندھیوں کو اس حد تک اپنا گرویدہ بنا لیا کہ وہ اس کی ماتحتی میں اپنے ہی فوجی سرداروں سے لڑنا باعث ِفخر سمجھتے تھے۔ تین سال بعد جب محمد بن قاسم عراق واپس جانے لگا تو لوگوں کی اشکبار آنکھیں ان کے اندرونی غموں کی غمازی کر رہی تھیں ۔ لوگ عرصہ دراز تک اس کی جرات، نیک سلوک اور پروقار شخصیت کی باتیں کرتے رہے۔(اسلامی تاریخ پاک و ہند، از ہدایت اللہ خان چوہدری، ص۱۲) ۷۱۱ء میں مسلمانوں نے اندلس فتح کیا تو فاتح قوم کے حسن سلوک کی گواہی ایک انگریز موٴرخ ول ڈیوران نے ان الفاظ میں دی“ اندلس پر عربوں کی حکومت اس قدر عادلانہ، عاقلانہ اور مشفقانہ تھی کہ اس کی مثال اندلس کی تاریخ میں نہیں ملتی۔ (یورپ پر اسلام کے احسان، ص۱۳۲) ۱۰۷۱ء میں سلجوقی سلطان الپ ارسلان نے دیو جانوس رومانوس کوشکست دی۔ قیصر گرفتار ہوکر ارسلان کے سامنے پیش ہوا تو اس نے پوچھا ”اگر میں گرفتار ہو کر تمہارے سامنے پیش ہوتا تو تم مجھ سے کیا سلوک کرتے؟“ قیصر نے جواب دیا ”میں کوڑوں سے تمہاری کھال کھینچ لیتا۔“ سلطان نے کہا ”مسلمان فاتح اور غیر مسلم فاتح میں یہی فرق ہے۔“ اس کے بعد قیصر کے ساتھ جزیہ کی انتہائی معقول شرائط طے کرکے اسے بے بہا تحائف عطا کئے، اس کی سلطنت اسے واپس کردی اور بڑے شان و احترام سے رخصت کیا۔ (یورپ پر اسلام کے احسان، ص۱۲۸) ۱۱۸۷ء میں سلطان صلاح الدین ایوبی نے بیت المقدس فتح کیا تو کسی عیسائی کو کوئی تکلیف نہ دی او رہلکا سا ٹیکس (جزیہ) لگانے کے بعد سب کو مذہبی آزادی دے دی اور دورانِ جنگ عیسائیوں کا سپہ سالار رچرڈ اوّل بیمار ہوا تو صلاح الدین اسے کھانا، پھل اور دیگر مفرحات بھجواتا رہا۔(ایضاً : ص۸۳) ۱۱۹۳ء میں والی قرطبہ ابویوسف یعقوب بن منصور نے طلیطلہ کا محاصرہ کیا جس پرایک عیسائی