کتاب: محدث شمارہ 246 - صفحہ 47
یہ ہے کہ ان کی بنیاد شریعت کے وہ مسلمہ قواعد اور دین کے وہ اَحکام ہیں جن کے مفاہیم نہایت واضح اور آثار نہایت روشن ہیں ۔وہ محض نعرے یا ایسے کمزور اصول نہیں جن میں خالی دعوؤں کے سوا کچھ نہ ہو۔ ان تمام حقوق کے پیش نظر یہ جان لینا ضروری ہے کہ اس خطہ کے باشندے رسالت کے پاسبان ہیں اور آسمانی تعلیم کے حامل ہیں جسے وہ تمام معاملات میں فیصلہ کن مانتے ہیں ۔ جو چیز اس آسمانی تعلیم کے موافق ہو خواہ وہ باہرسے درآمد کی گئی ہو، وہ ان کے نزدیک یقینا حق ہے اور جو چیز اس کے مخالف ہو، وہ باطل ہے خواہ وہ ہمارے ہاں طے شدہ رواج ہی کے مطابق کیوں نہ ہو۔ ایک سینئر سعودی اہلکار نے فیصلہ کن بات کہی ہے کہ ”اگر یہ تنظیمیں کتاب اللہ، سنت رسول اور خلفاءِ راشدین اور تابعین کے طریقہ کے مطابق شریعت کو نافذ کرنے کے سلسلے میں ہم سے جھگڑا اوربحث و مباحثہ کریں تو یہ ان کا حق ہے۔ لیکن اگر وہ اسلام کو بطورِ عقیدہ اور شریعت کے ہدف ِتنقید بناتی ہیں تو ہم ان کے اس قسم کے اعتراضات کو ٹھکراتے ہیں اورکلی طور پر اس کا انکار کرتے ہیں ۔ اورہم اسلام کو مضبوطی سے تھامے رکھیں گے اوراسلام کے مطابق زندگی بسر کریں گے۔ ہم اورہماری آنے والی نسلیں اللہ کے حکم سے قیامت تک کے لئے اسلام کے مطابق زندگی گزاریں گے، خواہ کسی کو پسند ہو یا نہ ہو۔ کیونکہ اسلام ہی ہماری عزت و عظمت کا ضامن ہے۔ لہٰذا ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم اسلام کی رسی کو پوری قوت سے پکڑے رکھیں ۔“ اب ان تنظیموں کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے موقف کو واضح کریں ۔ ہم ان سے پوچھتے ہیں کہ کیا شرعی حدود کا نفاذ حقوقِ انسانی کے خلا ف ہے؟ کیا معاشرے کے امن وامان کے تحفظ کے لئے تعزیراتِ شرعیہ کا نفاذ انسانی حقوق کے منافی ہے؟ کیا مجرم پر رحم کرتے ہوئے اسے چھوڑ دینا اور مظلوم کو اس کے حق سے محروم کردینا انسانی حقوق کے زمرہ میں آتا ہے؟ لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ وطن (سعودی عرب) ان کا حقیقی ہدف نہیں بلکہ اس وطن کا نظام اور عقیدہ، ان تنظیموں کا ٹارگٹ ہے۔ لہٰذا ہم بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہمارے عقیدے اور شریعت کے بارے میں بحث و مباحثہ اور گفتگوکا کسی کو کوئی حق نہیں ہے۔ یہ وہ دین ہے جسے اللہ نے ہمارے لئے پسند فرمایا۔ اورہم نے خوش دلی سے اسے قبول کیا۔ ہم اللہ کے شکرگزار اور ثنا خواں ہیں کہ اس نے ہمارے لئے ایسے دین پسند فرمایا۔ میں دوبارہ کہوں گا کہ ہم راضی ہیں، اللہ کے ربّ ہونے پر اور اسلام کے دین ہونے پر اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نبی اور رسول ہونے پر۔ اللہ تعالیٰ ہمارا حامی او رناصر ہے اور اسی پر ہی ہمارا توکل اور بھروسا ہے!! (شعبہٴ ترجمہ مجلس التحقیق الاسلامی / محمد اسلم صدیق)