کتاب: محدث شمارہ 245 - صفحہ 95
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” میری امت میں لوگ زمین میں دھنسیں گے، شکلیں تبدیل ہوں گی اور پتھروں کی بارش ہوگی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے پوچھاکہ وہ لاالہ الااللہ کہنے والے ہوں گے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جب مغنیات (گانے والیوں ) کا عام رواج ہوگا، سود کا کاروبار خوب چمک پر ہوگا اور شراب کا رواج عام ہوگا اور لوگ ریشم کو حلال سمجھ کر پہنیں گے“ (ابن ابی الدنیا) عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” اس امت میں زمین میں دھنسا نا، صورتیں بدلنا اور پتھروں کی بارش جیسا عذاب ہوگا تو مسلمانوں میں سے ایک مرد نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ کیسے ہوگا؟ تو آپ نے فرمایا: جب گانے والیاں اور باجے گاجے ظاہر ہوں گے اور شرابیں پی جائیں گی“ (ترمذی) (۴) حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ساز کی آواز سے کانوں میں اُنگلیاں ڈال لیں نافع رحمۃ اللہ علیہ مولیٰ ابن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ ” عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے ساز بانسری کی آواز سنی تو انہوں نے اپنے کانوں میں اُنگلیاں دے دیں اور راستہ بدل لیا، دور جاکر پوچھا: نافع کیا آواز آرہی ہے؟ تو میں نے کہا: نہیں ، تب انہوں نے انگلیاں نکال کر فرمایا کہ ایک دفعہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا، آپ نے ایسی ہی آواز سنی تھی اور آواز سن کر میری طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے کانوں میں انگلیاں دے لیں تھیں “ (احمد،ابوداود،ابن حبان) (۵) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ساز اور باجے کی کمائی سے منع کرنا حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ساز باجے کی کمائی سے منع فرمایا ہے ۔ (اخرجہ ابوعبید فی غریب الحدیث) (۶) ریڈیو ،ٹی وی اور بذریعہ کیسٹس گانا سننا حرام ہے! حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جس طرح بتوں سے نفرت کا اظہار کرتے تھے، اسی طرح ساز باجوں سے بھی نفرت کرتے تھے۔ جس طرح بتوں کی پرستش حرام گردانتے تھے، اسی طرح ساز باجوں کو سننا بھی حرام قرار دیتے تھے جیسا کہ حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ” مجھے اللہ تعالیٰ نے تمام جہانوں کے لیے رحمت بناکر بھیجا ہے اور مجھے حکم دیا ہے کہ بتوں اور ساز باجوں کو مٹا ڈالوں “ (مسند احمد) (۷) ڈھول باجے شراب کی طرح حرام ہیں ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” میں ساز باجے اور ڈھولک کو ختم کرنے کے لیے بھیجا گیا ہوں “ (الفوائد) ایسے ہی حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” بلاشبہ اللہ نے شراب، جوا او ر ڈھولک حرام فرمائے ہیں اور ہر نشہ آور چیز حرام ہے“ (مسنداحمد)