کتاب: محدث شمارہ 245 - صفحہ 90
مقالات مولانا عبدالرزاق عفیف [1]
گانا بجانا اِسلام کی نظرمیں !
آج دنیا میں جگہ جگہ گانے بجانے کا شوروغل برپاہے۔ شہر،بازار،گلی کوچے اس ہڑبونگ سے دوچار ہیں ۔ ناچنے ،گانے والے اور میراثی اب گلوکار، ادکار،موسیقار اور فنکار کہلاتے اورفلمی سٹار، فلمی ہیرو جیسے دل فریب مہذب ناموں سے یاد کئے جاتے ہیں ۔مردوزَن کی مخلوط محفلوں کا انعقاد عروج پر ہے۔ بڑے بڑے شادی ہال، کلب،بازار، انٹرنیشنل ہوٹل اور دیگر اہم مقامات ا ن بیہودہ کاموں کے لئے بک کر دیئے جاتے ہیں جس کے لئے بھاری معاوضے ادا کئے جاتے اور شو کے لئے خصوصی ٹکٹ جاری ہوتے ہیں ۔ چست اور باریک لباس، میک اَپ سے آراستہ لڑکیاں مجرے کرتی ہیں جسے ثقافت اور کلچر کا نام دیا جاتا ہے۔عاشقانہ اَشعار، ڈانس میں مہارت، جسم کی تھرتھراہٹ اور آوازکی گڑگڑاہٹ میں ڈھول باجوں اور موسیقی کی دھن میں کمال دکھانے والوں اور کمال دکھانے والیوں ،جنسی جذبات کو اُبھارنے والوں کو خصوصی ایوارڈز سے نوازا جاتاہے۔
اندرون وبیرونِ ملک طائفوں کی شکل میں پروگرام سارا سال جاری رہتے ہیں ۔ انہیں ثقافت کی ترویج کے نام پر خصوصی مراعات دی جاتی ہیں ۔ شادی بیاہ اور سالگرہ کے موقعوں پرمخصوص وضع قطع کے لباس کے ساتھ رقص و سرور کی محفلیں جمتی ہیں ۔ عورتیں / لڑکیاں ،غیرمردوں کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر ناچ اور تالی کی گونج میں خوب داد وصول کرتی ہیں ۔اسی طرح ہر قسم کے فحش جنسی ناولوں اور ڈائجسٹوں کی بھرمار ہے۔ شہروں کے چوراہوں ،بازاروں ، سینما گھروں پر دیوہیکل عریاں عورتوں کی تصاویر آویزاں ہیں ،فحش ناولوں کی بک ڈپوؤں پر بہتات ہے۔ ٹی وی، کیبل گھرگھرآچکاہے، پراگندہ گانوں کے پروگرام جاری اور ویڈیو سنٹر زپر ہر قسم کی فلمیں دستیاب ہیں ۔ رہی سہی کسر ڈش انٹینا اور انٹرنیٹ نے نکال دی ہے جس سے نوجوان پود کو فحاشی اوربے راہروی کا عادی بنایا جارہا ہے ۔گلی گلی محلے محلے میں ویڈیو کے ہوشربا کاروبار کے ساتھ ساتھ اب انٹر نیٹ کیفے کے نام سے فحاشی وعریانی دھڑا دھڑ عوام میں پھیلائی جارہی ہے۔
دوسری طرف نظر دوڑائیں تو دین کے نام پر بھی یہی بے ہنگم کاروبار جار ی ہے۔دین کے تاجر بڑی بڑی زلفوں ، مونچھوں والے، داڑھی سے عاری، ڈرؤانی شکل وصورت میں نشے سے دھت قوال اور گویے مخصوص انداز اور تالیوں ، چمٹوں کے شور میں جگہ جگہ محفلیں جمائے ہوئے ہیں ۔قبروں ، مزاروں ، خانقاہوں
[1] فاضل مدینہ منورہ یونیورسٹی ..... مہتمم و خطیب مدرسہ سید الشہداء حمزہ رضی اللہ عنہ ، میانوالی