کتاب: محدث شمارہ 245 - صفحہ 70
ماریں ، اور ہر کنکری کے ساتھ ’اللہ اکبر‘ کہیں ، کنکریاں مارنے کے بعد تلبیہ پڑھنا بند کردیں ۔ کمزور یابیمار مرد، بچے اور اسی طرح خواتین کنکریاں مارنے کے لئے کسی دوسرے کو نائب بناسکتے ہیں ۔ ۵۔ پھر قربانی کا جانور ذبح کریں جو کہ بے عیب ہو اور مطلوبہ عمر کے مطابق ہو۔ قربانی کا گوشت اپنے لئے بھی لے آئیں اور فقراء میں بھی تقسیم کریں ۔ اگر آپ بامر مجبوری قربانی نہیں کرسکتے تو آپ کو دس روزے رکھنا ہوں گے، تین ایامِ حج میں اور سات وطن لوٹ کر۔ ۶۔ پھر سر کے بال منڈوا دیں یا پورے سر کے بال چھوٹے کروا دیں ۔ خواتین اپنی ہر مینڈھی سے ایک پور کے برابر بال کٹوائیں ۔ اس کے ساتھ ہی آپ حلال ہوجائیں گے، جو کام بسبب ِاحرام ممنوع تھے وہ سب حلال ہوجائیں گے سوائے بیوی کے قرب کے جو طوافِ افاضہ کے بعد جائز ہوگا۔ اب آپ صفائی اور غسل وغیرہ کرکے اپنا عام لباس پہن لیں اور طوافِ افاضہ کیلئے خانہٴ کعبہ چلے جائیں ۔ ۷۔ طوافِ افاضہ حج کا رکن ہے، اگر کسی وجہ سے آپ دس ذوالحجہ کو طوافِ افاضہ نہیں کرسکے تو اسے بعد میں بھی کرسکتے ہیں ۔ اور اگر خواتین مخصوص ایام میں ہوں تو وہ طہارت کے بعد طواف کریں گی۔ اگر وہ ایامِ تشریق کی کنکریاں مارنے کے بعد پاک ہوتی ہیں تو طوافِ افاضہ کرتے ہوئے طوافِ وداع کی نیت بھی کرلیں تو ایسا کرنا درست ہوگا اور اگر وہ قافلے کی روانگی تک پاک نہیں ہوتیں اور قافلہ والے بھی ان کا انتظار نہیں کرسکتے تو وہ غسل کرکے لنگوٹ کس لیں اور طواف کرلیں ۔ ۸۔ طواف کے بعد مقامِ ابراہیم کے پیچھے دو رکعات ادا کریں ، پھر صفا اور مروہ کے درمیان سعی کریں اور منیٰ کو واپس چلے جائیں جہاں گیارہ کی رات گزارانا واجب ہے۔ ۹۔ دس ذوالحج کے چار کام (کنکریاں مارنا، قربانی کرنا، حلق یا تقصیر، طواف و سعی) جس ترتیب سے ذکر کئے گئے ہیں ، انہیں اسی ترتیب کے ساتھ کرنا مسنون ہے، تاہم ان میں تقدیم و تاخیر بھی جائز ہے۔ ایامِ تشریق ۱۔ ۱۱ اور ۱۲ ذوالحج کی راتیں منیٰ میں گزارنا واجب ہے، اور اگرچاہیں تو ۱۳ تک بھی منیٰ میں رہ سکتے ہیں ۔ ان ایام میں تینوں جمرات کو کنکریاں مارنا ہوتا ہے، ا س کا وقت زوالِ شمس سے لے کر آدھی رات تک ہوتا ہے۔ ۲۔ سب سے پہلے چھوٹے جمرہ کو سات کنکریاں ایک ایک کرکے ماریں ، ہر کنکری کے ساتھ ” اللہ اکبر“ کہیں ، پھر اسی طرح درمیانے جمرہ کو کنکریاں ماریں ، اگر آپ کو کسی دوسرے کی طرف سے بھی کنکریاں مارنی ہوں تو پہلے اپنی کنکریاں مار کر پھر اس کی کنکریاں ماریں ، چھوٹے اور درمیانے جمرہ کو کنکریاں مارنے کے بعد قبلہ رُخ ہو کر دعا کرنا مسنون ہے۔