کتاب: محدث شمارہ 245 - صفحہ 67
ہوجاتا ہے، البتہ وہ غیر مردوں کے سامنے چہرے کا پردہ کرنے کی پابند ہوگی۔ خواہ کپڑا اس کے چہرے کو بھی لگ جائے، کیونکہ امہات الموٴمنین رضی اللہ عنہن اور صحابیات رضی اللہ عنہن اسی طرح کرتی تھیں ۔ ۸۔ حالت ِاحرام میں غسل ، سر میں خارش کرنا، چھتری کے ذریعے سایہ کرنا اور بیلٹ باندھنا جائز ہے۔ (۲) طواف ۱۔ مسجد حرام میں پہنچ کر تلبیہ بند کردیں ، پھر حجر اسود کے سامنے آئیں ، اپنا دایاں کندھا ننگا کرلیں ، اگر بآسانی حجر اسود کو بوسہ دے سکتے ہوں تو ٹھیک ورنہ ہاتھ لگا کر اسے چوم لیں ، اور اگر یہ بھی نہ ہوسکے تو اس کی طرف اشارہ کرکے زبان سے ” بسم الله، الله اکبر“ کہیں اور طواف شروع کردیں ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے کہا تھا: ” اے عمر ! تم طاقتور ہو، سو کمزور کو ایذا نہ دو، اور جب حجر اسود کا استلام کرنا چاہو تو دیکھ لو، اگر بآسانی کرسکو تو ٹھیک ہے ورنہ اس کے سامنے آکر تکبیر کہہ لو“ ۲۔ پہلے تین چکروں میں کندھے ہلاتے ہوئے، چھوٹے چھوٹے قدموں کے ساتھ، تیز تیز چلیں ، اگر رَش ہو تو صرف کندھوں کو ہلانا کافی ہوگا… یہ حکم عورتوں اور ان کے ساتھ جانے والے مردوں کے لئے نہیں ہے۔ ۳۔ دورانِ طواف ذکر، دعا اور تلاوتِ قرآن میں مشغول رہیں ، ہر چکر کی کوئی خاص دعا نہیں ہے، البتہ رکن یمانی اور حجراسود کے درمیان ﴿رَبَّنَا اٰتِنَا فِیْ الدُّنْيَا حَسَنَةً وَّفِیْ الأٰخِرَةِ حَسَنَةً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ﴾ پڑھنا مسنون ہے۔ اگر چاہیں تو بابِ کعبہ’ملتزم‘ سے چمٹ کر بھی دعا کرسکتے ہیں ، ذکر اور دعا میں آواز بلند کرنا درست نہیں ہے۔ ۴۔ رکن یمانی کو ہاتھ لگا سکیں تو ٹھیک ورنہ بغیر اشارہ کرنے اور بوسہ دینے کے وہاں سے گزر جائیں ۔ ۵۔ سات چکر مکمل کرکے مقامِ ابراہیم کے پیچھے اگر جگہ مل جائے تو ٹھیک ہے، ورنہ مسجد حرام کے کسی حصے میں دو رکعات ادا کریں ۔ پہلی رکعت میں ’سورة الکافرون‘ اور دوسری میں ’سورة الاخلاص‘ سور ة فاتحہ کے بعد پڑھیں ، پھر زمزم کا پانی پئیں اور اپنے سر پر بہائیں ۔ اس کے بعد اگر ہوسکے تو حجر اسود کا استلام کریں ، ورنہ صفا کی طرف چلے جائیں ۔ (۳) سعی صفا کے قریب جاکر ﴿ إنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِنْ شَعَائِرِ اللّٰهِ ﴾ پڑھیں ، پھر صفا پہ چڑھ جائیں اور خانہٴ کعبہ کی طرف منہ کرکے یہ دعا پڑھیں : ” لاَ إِلهَ إِلاَّ اللّٰهُ وَحْدَہ لاَشَرِيْکَ له، له الْمُلْکُ وَله الْحَمْدُ يُحْيِیْ وَيُمِيْتُ، وَهُوَ عَلیٰ کُلِّ شَيْیٴٍ قَدِيْرٌ، لاَ اِلٰه إِلاَّ اللّٰهُ وَحْدَہ لاَشَرِيْکَ له، اَنْجَزَ وَعْدَہ وَنَصَرَ عَبْدَہ وَهَزَمَ الأحْزَابَ وَحْدَہ“ پھر ہاتھ اٹھا کر دعا مانگیں ۔ تین مرتبہ اسی طرح کرکے