کتاب: محدث شمارہ 245 - صفحہ 66
عمرہ کے تفصیلی اَحکام
(۱) اِحرام
۱۔ اِحرام حج و عمرہ کا پہلا رکن ہے ، اور اس سے مراد ہے: ” احرام کا لباس پہن کر تلبیہ کہتے ہوئے مناسک ِحج و عمرہ کو شروع کرنے کی نیت کر لینا“… اور ایسا کرنے سے حاجی پر چند اُمور کی پابندی کرنا لازمی ہو جاتا ہے… عمرے کا اِحرام میقات سے شروع ہوتا ہے، البتہ یہ ہوسکتا ہے کہ لباسِ اِحرام پہلے پہن لیا جائے اور نیت میقات سے کی جائے… میقات سے اِحرام باندھے بغیر گزرنا حرام ہے، اگر کوئی شخص ایسا کرتا ہے تو اسے میقات کو واپس آنا یا مکہ جاکر ’دَم‘ دینا پڑتا ہے۔
۲۔ احرام باندھتے وقت غسل کرنا، صفائی کے اُمور کا خیال کرنا اور بدن پر خوشبو لگانا سنت ہے۔
۳۔ مرد دو سفید اور صاف ستھری چادروں میں اِحرام باندھیں گے جبکہ خواتین اپنے عام لباس میں ہی احرام کی نیت کریں گی، البتہ نقاب نہیں باندھیں گی اور دستانے نہیں پہنیں گی۔ اگر میقات پر عورت مخصوص ایام میں ہے تو تب بھی وہ غسل کرکے احرام کی نیت کر لے گی۔
۴۔ اِحرام کی نیت ان الفاظ سے ہوگی: ” لَبَّيْکَ اّللّٰهُمَّ عُمْرَةً‘ اور اگر رستے میں کسی رکاوٹ کے پیش آنے کا خطرہ ہو تو اسے یہ الفاظ بھی پڑھنے چاہئیں : ” اَللّٰهُمَّ إِنْ حَبَسَنِیْ حَابِسٌ فَمَحَلِّیْ حَيْثُ حَبَسَتْنِیْ“ پھر تلبیہ پڑھنا شروع کردیں اور طواف شروع کرنے تک اسے پڑھتے رہیں ، تلبیہ یہ ہے
” لَبَّيْکَ اللّٰهُمَّ لَبَّيْکَ، لَبَّيْکَ لاَ شَرِيْکَ لَکَ، إِنَّ الْحَمْدَ وَالنِّعْمَةَ لَکَ وَالْمُلْکَ، لاَشَرِيْکَ لَکَ
” میں حاضر ہوں ، اے اللہ! میں حاضر ہوں ، میں حاضر ہوں … تیرا کوئی شریک نہیں ، بے شک تمام تعریفیں ، نعمتیں او ربادشاہت تیرے لئے ہے، تیرا کوئی شریک نہیں !“
۵۔ مردوں کے لئے مستحب ہے کہ وہ تلبیہ بلند آواز سے پڑھیں ، کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو اس کا حکم دیا تھا، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی مسلمان جب تلبیہ پڑھتا ہے تو اس کے دائیں بائیں پتھر اور درخت بھی تلبیہ پڑھنا شروع کردیتے ہیں ۔
(بیہقی و ابن خزیمہ)
۶۔ اِحرام باندھ لینے کے بعد کئی لوگ فوٹو کھنچواتے ہیں اور عورتیں بے پردہ ہوجاتی ہیں ۔ حالانکہ یہ بالکل غلط ہے اور کچھ لوگ میقات سے ہی اپنا دایاں کندھا ننگا کر لیتے ہیں ، حالانکہ ایسا صرف طوافِ قدوم میں کرنا چاہئے۔
۷۔ احرام کی نیت کرنے کے بعد کچھ چیزیں حرام ہوجاتی ہیں جوکہ یہ ہیں : جسم کے کسی حصے سے بال اکھیڑنا یا کٹوانا ، ناخن کاٹنا، خوشبو استعمال کرنا، بیوی سے صحبت یا بوس وکنار کرنا، دستانے پہننا، اور شکار کرنا۔ مرد پر سلا ہوا کپڑا پہننا اور سر کو ڈھانپنا حرام ہوجاتاہے او رعورت پر نقاب باندھنا ممنوع